پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں احتجاج اور دھرنے میں کوتاہیوں کا جائزہ لیا ہے۔ اس دوران، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پارٹی کی صوبائی صدارت چھوڑنے کی پیشکش کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی میں تبدیلی اور دھرنے میں کی جانے والی کوتاہیوں پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ”پارٹی فیصلہ کرتی ہے، اور میں پارٹی کی صوبائی صدارت چھوڑنے کو تیار ہوں۔“ تاہم، اجلاس کے دیگر ارکان نے وزیراعلیٰ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے رائے دی کہ انہیں اپنی صدارت نہیں چھوڑنی چاہیے۔
یہ اجلاس پارٹی کی مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔
بشریٰ بی بی کے عارف علوی کی حمایت میں بولنے پر علی امین گنڈا پور ناراض ہیں۔ شوکت یوسف زئی بھی بشریٰ بی بی کے خلاف بول پڑے۔ شوکت یوسف زئی کے بیان پر اجلاس میں گرما گرمی بھی ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں علی امین کی بشرٰی بی بی سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے سپاہی ہیں کسی اور کے نہیں۔
کورکمیٹی کے ارکان نے قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کارکنوں کو گھروں سے نکالنے میں ناکامی پر کمیٹی کے ارکان نے عارف علوی پر بھی شدید تنقید کی۔
مشتاق غنی بھی شوکت یوسف زئی کی حمایت میں بول پڑے۔ بشرٰی بی بی نے شوکت یوسف زئی کے بیان پرناراضی ظاہر کی۔ کور کمیٹی کے ارکان نے قیادت سے سوال کیا کہ پارٹی کو لیڈ کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ کیوں نہیں ہوا۔