خیبرپختونخوا حکومت نے 24 نومبر کو احتجاجی کارکنان پر تشدد پر تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا۔
وزیرقانون آفتاب عالم آفریدی نے کہا کہ 25 سے 27 نومبر کو پرامن احتجاج کیا گیا، مگر احتجاجی مظاہرین پر بربریت کی گئی اور صوبے کے چیف ایگزیکٹو پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔ وزیرقانون کا کہنا تھا کہ اس سانحے پر حکومت خیبرپختونخوا تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعلی ہاؤس پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس جاری تھا کہ اس دوران پختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج رات 9 بجے طلب کیا گیا۔
اسمبلی کا اجلاس سوا گھنٹے تاخیر کے بعد شروع ہوا جس کی صدارت اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کی۔
وزیراعلی کے پی بننے کی خبریں اداراتی ڈس انفارمیشن کی بنیاد پرہیں، اسپیکر کے پی
اجلاس میں پی ٹی آئی اسلام آباد احتجاج پر بحث ہوئی اس دوران اسپیکر نے کہا کہ آئین کا ارٹیکل 16 شہریوں کو احتجاج کا حق دیتا ہے، 24 نومبرکو پی ٹی ائی نے پر امن احتجاج کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا، ورکزکی کوششوں سےوزیراعلیٰ نکلنے میں کامیاب ہوئے، باریش نماز پڑھنے والے کارکن کو کنٹینر سے پھینکا گیا، جو کارکنان شہید ہوئے، ان کی لاشیں چھپائیں گئیں، ڈھٹائی کے ساتھ ادارے جھوٹ بول رہے ہیں۔
بابر سلیم سواتی نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو قتل کرنے کی کوشش کی گی، وزیر اعلیٰ پر سیدھی فائرنگ کی گئی تو وہ وہاں سے چلے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے تجربات سے ہم پہلے بھی مشرقی پاکستان میں گزر چکے ہیں، آج مشرقی پاکستان کے تجربات مغربی پاکستان میں دھرائے جارہے ہیں۔
اس سے قبل کور کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے احتجاج کے دوران جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے گھر جانے اور متعلقین و ورثا کو دلاسا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آج نیوز کے نمائندے کے مطابق اجلاس میں خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے علاوہ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا، فیصل جاوید، شیخ وقاص اور مینا خان شریک ہوئے۔
وفاقی کابینہ کی اکثریت نے پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کی حمایت کردی
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اراکین نے پختونخوا میں گورنر راج لگانے کی حمایت کی تھی۔
علاوہ ازیں احتجاج میں ناکامی پر پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کی جانب سے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی کے اعلان کے بعد صاحبزادہ حامدرضا نے پی ٹی آئی کورکمیٹی سے مستعفی دے دیا۔