لبنان اور اسرائیل میں جنگ بندی کا آغاز ہوگیا، گھروں کو واپسی پر لبنانی عوام ایک دوسرے سے گلے مل کر آبدیدہ ہوگئے، حزب اللہ کے حامیوں نے بیروت میں بائیک ریلی بھی نکالی گئی۔
معاہدے کے تحت اگلے 60 دنوں میں اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے نکل جائے گی اور لبنانی فوج کنٹرول سنھبال لے گی، حزب اللہ دریائے لیتانی سے اپنی مسلح موجودگی ختم کردے گی۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں جواب دیا جائے گا، نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا گیا ، اب ہماری توجہ ایرانی خطرے کی جانب ہے۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے، اسرائیل حملوں میں مزید 22 فلسطینی شہید ہوگئے، جھڑپوں میں 2 اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے، زیتون محلے میں اسکول میں پناہ گزینوں پر اسرائیلی حملے میں 13 افراد شہید ہوئے ہیں ، شہدا کی مجموعی تعداد 44 ہزار 249 ہوگئی ہے۔
دریں اثنا غزہ میں طوفانی بارش سے بے گھر فلسطینیوں کے خیمے برساتی پانی میں بہہ گئے، شدید سردی میں فلسطینیوں کاجینا محال ہوگیا ہے۔
علاوہ ازیں اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں شہریوں کا ہاتھوں پر لال رنگ لگا کر احتجاج کیا، مظاہرین نے وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ جنگ ختم کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ دہرادیا ۔