جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں جو ہو رہا ہے اس کی بنیاد 2024 میں ووٹ کی چوری سے پڑی۔
لاڑکانہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے پرتشدد سیاست کی مخالفت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ”جے یو آئی ہمیشہ پرتشدد سیاست کے خلاف رہی ہے۔“ انہوں نے اداروں پر زور دیا کہ ”اداروں کو انتخابی عمل سے لاتعلق ہونا ہوگا۔“
مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ ”عوام کی سوچ کچھ اور ہے اور نتائج کچھ اور ہیں، یہ قابل قبول نہیں۔“ انہوں نے اسلام آباد میں حالیہ پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ”جو اپنے لیے قانونی حق سمجھتا ہو، وہی پی ٹی آئی اور دوسری جماعتوں کے لیے بھی سمجھتا ہوں۔“
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ”اتنے انتظامات کے باوجود وہ ڈی چوک کیسے پہنچے؟ کیا انہیں ڈی چوک پہنچنے کے لیے راستہ دیا گیا؟“ اور مزید کہا کہ ”کیا اسی وجہ سے انہیں ڈی چوک آنے دیا گیا؟“
مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ”پاکستان میں کسی سطح کی حکومت نہیں ہے جو فسادات سے نمٹے، کے پی حکومت کو پتہ ہی نہیں کہ پاراچنار میں کیا ہو رہا ہے۔“