Aaj Logo

شائع 27 نومبر 2024 11:45am

آئینی بینچ نے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر ازخود نوٹس لینے سے انکار کردیا

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پُرتشدد احتجاج کے دوران ہلاکتوں کے معاملے پر ازخود نوٹس لینے کی استدعا مسترد کردی، جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ جو معاملہ ہمارے سامنے سرے سے ہے ہی نہیں، اسے نہیں دیکھ سکتے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختوا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے اور گزشتہ روز تحریک انصاف کے بلیو ایریا میں احتجاج اور انتظامیہ کے گرینڈ آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز دونوں اطراف سے ہلاکتیں ہوئیں، آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے لہٰذا آئینی بینچ ان واقعات پر ازخود نوٹس لے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے خیبرپختونخوا حکومت کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں پیش ہوکر سیاسی باتیں نہ کریں۔

آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جو معاملہ ہمارے سامنے سرے سے ہے ہی نہیں اسے ہم نہیں دیکھ سکتے۔

پی ٹی آئی قائدین کے کنٹینر کو آگ لگا دی گئی، بلیو ایریا خالی کرا لیا گیا، گنڈاپور اور بشریٰ بی بی غائب

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہے، اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔

بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کی پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ہلاکتوں پر ازخود نوٹس لینے کی زبانی استدعا مسترد کر دی۔

دریںا اثنا سپریم کورٹ نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق درخواست نمٹادی، فاٹا کے انضمام سے متعلق درخواست بانی تحریک انصاف نے دائر کی تھی۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا سے یہ معاملہ حتمی ہوچکا ہے، بانی تحریک انصاف کی درخواست پر کسی عدالتی کاروائی کی ضرورت نہیں۔

Read Comments