پاکستان کے سینئیر صحافی اعزاز سید نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد میں معاملات کرفیو کی طرف جا رہے ہیں۔
اعزاز سید نے آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بند کئے جانے کے بعد امکان ہے کہ یہاں پر آپریشن کیا جائے گا، ہمیں جو نشانات مل رہے ہیں ان سے یہی لگ رہا ہے کہ اب ایک محدود قسم کا آپریشن شروع کردیا گیا ہے، اس آپریشن میں کوئی جانی نقصان بھی ہوسکتا ہے، اس کے بعد توعق کی جا رہی ہے یہ کرفیو کی طرف بڑھیں گے، وزیر داخلہ نے کل خود پریس کانفرنس میں یہ بات کہی تھی۔
جو کرنا ہے کر لو، مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا ، عمران خان
خیال رہے کہ ڈی چوک میں پہنچنے والے احتجاجی مظاہرین کو رینجرز نے پیچھے دھکیل کر پولی کلینک چوک تک محدود کردیا ہے، جبکہ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کے زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کو آج ہی مظاہرین سے خالی کروایا جائے گا، اور اس سلسلہ میں انتظامیہ نے ملحقہ سیکٹرز کی مارکیٹیں بند کرانا شروع کردی ہیں۔ اس سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ انسپکٹر جنرل پولیس کو فری ہینڈ دے دیا ہے کہ وہ جیسے چاہیں مظاہرین سے نمٹیں۔
جمیعت علماء اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کو اسٹبلشمنٹ سے سپورٹ حاصل ہونے کا امکان طاہر کیا۔
’ضروری کام سے جانا ہے‘، علی امین گنڈاپور کو لینے گاڑی پہنچ گئی، مظاہرین نے روک دیا
کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’مجھ سے اگر پوچھیں گے تو کہیں نہ کہیں پر ایسا ممکن ہے، اس کے بغیر شاید یہاں تک آنا ممکن نہیں تھا‘۔