آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پرڈیڈ لاک پر بریک تھرو کا امکان پیدا ہوگیا ، آئی سی سی بورڈ میٹنگ 29 نومبر کو طلب کرلی گئی۔
آئی سی سی ذرائع نے بتایا ہے کہ بورڈ میٹنگ ورچوئل ہوگی، جس میں تمام بورڈ ممبران شریک ہوں گے۔
ذرائع آئی سی سی کے مطابق ورچوئل میٹنگ میں چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے لیے تمام عناصرکو مدنظر رکھ کر فیصلے کئے جائیں گے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر ہنگامی میٹنگ 26 نومبر کو طلب
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد 19 فروری 2025 سے پاکستان میں ہونا ہے، چیمپئنز ٹرافی کے میچز تین وینیوز لاہور، کراچی اور راولپنڈی پر کھیلے جائیں گے۔
یاد رہے کہ 3 روز قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پر حکومتی ہدایت پر آئی سی سی کو خط لکھ کر پاکستانی حکومت کے سخت مؤقف سے آگاہ کیا گیا تھا۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکارکردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔
معاہدے کے مطابق آئی سی سی کو ایونٹ سے 90 روز قبل ہر صورت میں شیڈول کا اعلان کرنا ہے، 20 نومبر تک اعلان نہ کرنے کی صورت میں آئی سی سی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ کمرشل پارٹنرز کو ایونٹ سے قبل کم از کم اتنا وقت درکار ہوتا ہے، کمرشل پارٹنر کو شیڈول کے مطابق اپنی مارکیٹنگ کرنا ہوتی ہے۔