وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے رینجرز اور پولیس کے جوانوں پر شرپسندوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فساد کی جڑ صرف ایک خفیہ ہاتھ ہے، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ خون خرابہ نہیں چاہتی بلکہ مذاکرات کی خواہاں ہے مگر وہ خفیہ ہاتھ سب پر بھاری ہے۔
ڈی چوک پر رینجرز اور پولیس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ پارٹی کو کب ٹیک اوور کرنا ہے، مجھے لگتا ہے اس کے ارادے کچھ اور ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ کچھ ہاتھ ہو جائے گا۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ رینجرز کے شہید جوانوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے، شہید جوانوں نے فرض کی ادائیگی کے دوران جانیں قربان کیں۔
انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدرصرف ایک کلومیٹردور ہیں، کوشش تھی کہ اسلام آباد کی سڑکوں پرتماشہ نہ بنے، شیلنگ سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے قافلے میں پنجاب کا ایک بندہ بھی نہیں ہے، ان کے قافلے میں تمام لوگ خیبرپختونخوا سے آئے ہیں، ہم نے پولیس کواختیاردے دیا ہے کہ صورتحال کنٹرول کریں، ہم نے گزشتہ رات سنگجانی میں جلسے کی اجازت دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی کواپنے حساب سے سنبھالنے کا اختیاردے دیا، مظاہرے کو خفیہ لیڈرشپ پیچھےسےلیڈ کررہی ہے، ہم نے ہرطرح سے ان سے بات کی ہے، گولی کا جواب گولی سے دینا آسان تھا، جولوگ لڑائی کررہے ہیں ان کی تفصیلات جمع کرلی ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے آنسوگیس کی شیلنگ ہورہی ہے، یہ آنسوگیس کہاں سےآئے ہیں؟ خیبرپختونخواحکومت کےوسائل کااستعمال ہورہاہے، ان کوایک جگہ بیٹھ کر جوکرنا ہے کرنےکا کہا ہے۔