انور مقصود کا شمار پاکستان کے باصلاحیت مصنفین میں ہوتا ہے۔ وہ مزاح نگار اور میزبانی بھی کرتے ہیں ان کی اہلیہ عمرانہ مقصود بھی ایک مصنفہ ہیں جن کے کریڈٹ پر دو کتابیں ہیں۔ شائقین نے اس خاندان اور پاکستان اور فن اور تفریح کے شعبوں کے لیے ان کی کاوشوں کو پسند کیا ہے۔ اسٹار جوڑے نےعالمی شہرت یافتہ اور لیجنڈری اداکار مرحوم معین اختر کی چند سنہری یادوں کو تازہ کیا۔
حال ہی میں اس ٹیلنٹڈ جوڑی نے ایک نجی ویب چینل کو انٹرویو دیا ۔ جہاں انہوں نے ملکی حالت ، مرحوم معین اختر اور دیگر مختلف امور پر گفتگو کی۔
پیٹھ پیچھےبرائی کی وجہ سے اداکاروں سے گھلنا ملنا چھوڑ دیا، اسد صدیقی
معین اختر اور انور مقصود کے درمیان 36 سال سے اٹوٹ رشتہ اور دوستی تھی۔ دونوں نے ایک ساتھ بہت کام کیا اور وہ ایک خاندان کی طرح تھے۔
انور مقصود نے مرحوم اور لیجنڈ معین اختر کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی یقین نہیں کر سکتے کہ معین ہمارے درمیان نہیں رہے ہیں اور لوگ اب بھی ان سے پوچھتے ہیں کہ کیا وہ فی الحال ایک ساتھ اپنا شو کر رہے ہیں۔
عمرانہ مقصود نے معین اختر کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ معین کو 100 بیماریاں تھیں ۔ وہ انہیں بتاتے تھے کہ ان کی صحت کی بہت سی بیماریاں ہیں لیکن انہوں نے شروع میں انہیں سنجیدگی سے نہیں لیا کیونکہ وہ بہت مذاق کرتے تھے ۔ وہ اتنے منجھے ہوئے اداکار تھے کہ ان کی کہی ہوئی ہر بات جھوٹی لگتی تھی لیکن شاید یہی ایک سچ تھا جو وہ کہا کرتے تھے اور پھر اچانک وہ نہیں رہے۔
معین اختر ان کے گھر کا ایک حصہ تھے وہ جب چاہتے ان کے گھر چلے جاتے تھے ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں تھی۔ اسی طرح کا ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ ہم گھر پر موجود نہیں ہوتے تھے تب بھی معین اختر ہمارے گھر اتے، کھانا کھاتے اور چلے جاتے تھے جاتے جاتے ملازمین سے سوال کرتے کہ یہاں کتنی تنخواہ ملتی ہے؟ ملازمین جب انہیں بتاتے تو انہیں کہتے کہ میں دگنی تنخواہ دوں گا، میرے یہاں آ کر کام کرو۔
انہوں نے مزید کہا کہ معین کے جانے کے بعد ملازمین میرے پاس آتے اور سوال کرتے کہ معین کہاں رہتے ہیں؟ ان کا گھر کہاں ہے؟ میں سمجھ جاتا کہ انہیں زیادہ تنخواہ کا کہہ کر گئے ہیں۔
واضح رہے کہ معین اختر اور انور مقصود نے ایک ساتھ بہت کام کیا ہےاوران کے کام کو آج بھی دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے۔