پاکستانی سوشل میڈیا اسٹار اور ٹک ٹاکر کنول آفتاب ایک اور مبینہ ویڈیو لیک اسکینڈل کی زد میں آگئی ہیں۔ حالیہ مہینوں میں متھیرا، مناہل ملک، امشا رحمان، مسکان چانڈیو و دیگر کی نجی ویڈیوز لیک ہونے کے بعد کنول آفتاب کی بھی مبینہ طور پر نازیبا ویڈیو لیک ہو گئی ہے۔ تاہم، ابھی تک کنول آفتاب یا ان کے خاندان کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، اور ویڈیو کی صداقت کی تصدیق بھی نہیں ہوئی ہے۔
کنول آفتاب کے مداح اس صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور ڈیجیٹل پرائیویسی کے تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ٹک ٹاکر کنول آفتاب کا ’مالی حالات‘ سے متعلق تنقید پرجواب
26 سالہ کنول آفتاب 9 جنوری 1998 کو پیدا ہوئیں۔ وہ ایک مشہور پاکستانی سوشل میڈیا شخصیت ہیں جن کے انسٹاگرام پر 40 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ وہ اپنے شوہر ذوالقرنین سکندر اور بیٹی ایزال ذوالقرنین کے ساتھ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے مشہور ہیں۔
سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات کی نجی ویڈیوز کا لیک ہونا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ نہ صرف سیلیبریٹیز بلکہ عام صارفین بھی اس غیر محفوظ ماحول میں اپنی پرائیویسی کے حوالے سے خوفزدہ ہیں۔
نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے واقعات نے نہ صرف متاثرہ افراد کی نجی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں بلکہ پاکستانی سوشل میڈیا کی دنیا میں صارفین کے درمیان اخلاقیات اور رازداری کے معاملات پر ایک بڑی بحث کو جنم دیا ہے۔
کنول آفتاب اور ذوالقرنین یوٹیوبر بننے پر کیوں مجبور ہوئے
ان اسکینڈلز کے بار بار پیش آنے سے سوشل میڈیا پر رازداری کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔
قبل ازیں متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز لیک کرنے والے شخص کے بارے میں اہم انکشاف کیا تھا۔
2021 میں متھیرا کی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر لیک ہوئی تھیں، جس پر انہوں نے وضاحت دی تھی کہ یہ ویڈیوز جعلی ہیں اور ان میں ان کا چہرہ ایڈیٹنگ سافٹ ویئر کے ذریعے شامل کیا گیا ہے۔
اب متھیرا نے بتایا ہے کہ ان کی یہ ویڈیوز جھنگ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے ایڈٹ کرکے بنائی تھیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ شخص نہ صرف ان کی بلکہ کئی اور لڑکیوں کی ویڈیوز کو ایڈٹ کرکے محض دو ہزار روپے میں فروخت کرتا تھا۔ ویڈیوز کے لیک ہونے کے بعد متھیرا نے فوری طور پر ایف آئی اے سائبر کرائم سے رجوع کیا تھا۔