بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، وزیراعظم شہباز شریف نے نور خان ایئربیس پر بیلا روسی صدر کا استقبال کیا اور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ اسحاق ڈار، محسن نقوی، عطا تارڑ اور دیگرحکام بھی استقبال کیلئے نور خان بیس پر موجود تھے۔ صدر لوکاشنکو دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے خصوصی بات چیت کریں گے جن میں دوطرفہ تعاون اور روابط کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کی آمد سے قبل بیلاروس کا اعلیٰ سطح کا 68 رکنی وفد اتوار کو اسلام آباد پہنچا تھا جس میں بیلاروس کے وزیر خارجہ، وزیر توانائی، وزیر انصاف، وزیر مواصلات، وزیر قدرتی وسائل، وزیر ہنگامی حالات اور سربراہ ملٹری انڈسٹری کمیٹی شامل تھے جبکہ بیلاروس کی 43 نمایاں کاروباری شخصیات بھی وفد کا حصہ ہیں۔
بیلاروس کے وفد کا دورہ ایسے موقع پر ہورہا ہے جب تحریک انصاف نے احتجاج کی فائنل کال دے رکھی ہے جس کے نتیجے میں حکام نے سرکاری عمارتوں اور سفارتی انکلیو پر مشتمل اسلام آباد کے ریڈ زون کو سیل کررکھا ہے۔
اتوار کو بیلا روس کے وفد کے استقبال کے موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں داخلے کی کوشش کرنے والے تمام مظاہرین کو گرفتار کیا جائے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں تحریک انصاف کو عوام کو درپیش مشکلات کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے رہائشیوں اور انکی املاک کے تحفظ کے لیے ضروری حفاظتی اقدامات کیے گئے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دفتر خارجہ آمد پر بیلا روس کے وزیر خارجہ میکسم رائزن کوف کا استقبال کیا۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور بیلاروس کے وزیر خارجہ کا اہم دو طرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا اور دونوں وزرائے خارجہ نے صدر الیگزینڈر لوکا شنکو کے دورہ پاکستان کے ایجنڈے اور پروگرام کو بھی حتمی شکل دی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور بیلاروس کے وزیرخارجہ نے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ اور دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت اور اعلیٰ سطح کے دوروں پر اظہار اطمینان کیا۔ توقع ظاہر کی گئی کہ صدر لوکا شنکو کے دور پاکستان سے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
پاک بیلاروس وزرا نے اہم علاقائی و عالمی امور بشمول مشرق وسطی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا، دونوں جانب سے اہم علاقائی امور میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
پاکستان اور بیلاروس نے تنازعات کے حل کے لیے پرامن راستہ اختیار کرنے اور غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بیلاروس کے صدر کا دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے،پاکستانی عوام اور حکومت کی طرف سے الیگزینڈر لوکاشنکو کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوست ملک کے صدر کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، یہ بڑا تاریخی دورہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں کے حوالے سے مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا، بیلاروس پاکستان کو بہت زیادہ قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، نواز شریف کے دور حکومت میں صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کا دورہ بڑا سود مند رہا تھا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی عوام اور حکومت کی طرف سے ان کو خوش آمدید کہتے ہیں، اس دورے سے پاکستان معیشت پر بڑے مثبت نتائج مرتب ہوں گے، آج اسٹاک ایکسچینج ایک لاکھ کی تاریخی سطح کو عبور کر چکی ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ ملکی معیشت کے بہتر ہونے سے سرمایہ کاری اور ترقی میں اضافہ ہوگا، یہ سارے مثبت نتائج ہیں اور دوست ممالک کی طرف سے کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جس میں آنے والے دنوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ دورہ سنگ میل ثابت ہوگا، لوگوں نے انتشار کی سیاست کو مسترد کیا ہے، عوام ترقی کی سیاست اور فلاح و بہبود کی سیاست کے ساتھ ہیں۔