راولپندی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سمیت 120 ملزمان پر فرد جرم ایک بار پھر مؤخر ہوگئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے وکیل محمد فیصل ملک عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے ملزمان کا عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں ہے۔
بعد ازاں عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم کی کارروائی 28 نومبر تک مؤخر کردی، 9 مئی کے اس کیس میں فرد جرم کی کارروائی ملزمان کی عدم حاضری کے باعث ملتوی کی گئی۔
جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں اہم پیشرفت، تمام ملزمان کے بیرون ملک سفر پر پابندی
اسلام آباد ، راولپنڈی سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں پی ٹی آئی احتجاج سے نمٹنے کے لیے راستوں کی بندش کی وجہ سے شاہ محمود قریشی کو بھی آج لاہور سے راولپنڈی عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا، اسی طرح شیخ رشید احمد و دیگر بھی عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
یاد رہے کہ آج کی سماعت میں بانی پی ٹی آئی سمیت جی ایچ کیو حملہ کیس کے 120 ملزمان پر فرد جرم عائد ہونی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔