پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے کل بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پنجاب یونیورسٹی لاہور نے امتحانات ملتوی کردیئے۔
وفاقی دارالحکومت میں تیسرے روز بھی تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہر بھر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے کل بروز بدھ بند رہیں گے، فیصلے کا اطلاق تمام تعلیمی اداروں پر ہو گا۔
ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تمام تعلیمی ادارے کل 27 نومبر کوبند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، امن وامان کی صورت کے پیش نظر تمام سرکاری ونجی اسکولز بند رہیں گے۔
ادھر لاہور میں راستوں کی بندش کے باعث پنجاب یونیورسٹی نے بھی 27،28،29 نومبر کو ہونیوالے تمام امتحانات ملتوی کردئیے ہیں۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق ایسوسی ایٹ بیچلر ڈگری کے ضمنی امتحانات کا شیڈول بعد میں جاری ہوگا۔
دریں اثنا یونیورسٹی آف انجینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے 28نومبرکا کانوکیشن ملتوی کردیا ہے، یو ای ٹی میں 29نومبر کو المنائی تقریب بھی ملتوی ہوگئی ہے، فی الوقت کلاسز ہائبرڈ موڈ میں ہوں گی۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں حالات کے پیش نظر قائداعظم یونیورسٹی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی گئی ہے، اس حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث گزشتہ روز جڑواں شہروں میں میٹرو بس، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند رہی، راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس بھی معطل تھی جبکہ پمز سے بارہ کہو تک گرین لائن سروس بھی بند رکھی گئی۔
اس کے علاوہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ اور موبائل فون کی سروس بھی متاثر رہی، اس حوالے سے وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا، وائی فائی سروس بندش کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے مختلف شہروں سے نکلنے والے تحریک انصاف کے قافلے پنجاب میں داخل ہوگئے ہیں۔
قافلوں کی اسلام آباد کی جانب پیش قدمی جاری ہے، کئی مقامات پر پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا سے جڑواں شہروں کو آنے والے تمام راستے سیل کیے گئے ہیں جبکہ کئی مقامات پر خندقیں، خاردار تاریں، مٹی کے پہاڑ اور دیگر رکاوٹیں لگائی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح کیا تھا کہ احتجاج میں رہنماؤں کی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔
بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران گرفتاریوں سے بچیں جبکہ احتجاج کے لیے مؤثر تحریک اور وفاداری کی بنیاد پر ہی پی ٹی آئی میں ان کے مسقبل کا فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ کسی بھی رہنما کی پارٹی کے ساتھ دیرینہ وابستگی بھی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کی ضمانت نہیں دے گی اگر وہ احتجاج کے دوران توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج آپ لوگوں کی پی ٹی آئی سے وفاداری کا امتحان ہے، ہمارا ہدف عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانا ہے اور ہم ان کے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں آئیں گے۔