پی ٹی آئی احتجاج کے باعث وفاقی دارالحکومت قلعے کی صورت اختیار کرگیا ہے، جہاں جگہ جگہ کنٹینرز ہیں، سکیورٹی اداروں کے اہلکار اور پولیس تعینات دکھائی دے رہی ہے۔ ان اہلکاروں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
بی بی سی کے مطابق بہت سی خواتین اہلکار سادہ کپڑوں میں بھی تعینات کی گئی ہیں۔ انہی میں سے ایک خاتون اہلکار اپنے دو سال کے بچے کے ساتھ ڈیوٹی دینے پر مجبور ہیں۔
بی بی سے کے مطابق خاتون اہلکار ایک کندھے سے بچے کو لگائے اور دوسرے پر اس کے کپڑوں اور فیڈر کا بیگ لئے ڈیوٹی دے رہی تھیں۔
پی ٹی آئی کے 3 اراکین اسمبلی سمیت کئی قائدین گرفتار
رپورٹ کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنے بچے کو ساتھ کیوں لائیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس اس بچے کی دیکھ بھال کے لیے کوئی نہیں تھا اور انہیں کہا گیا ہے کہ وہ چار دن یہیں ڈیوٹی دیں گی، اس لیے وہ بچہ ساتھ لے آئی ہیں۔
اس سوال پر کہ حالات خراب ہوئے یا شیلنگ ہوئی تو ایسی خطرناک صورتحال میں بچے کی کیسے حفاظت کریں گی؟ پولیس اہلکار نے کہا کہ ’شیلنگ ہو گئی تو میں اپنے بچے کو لے کر بھاگ جاؤں گی۔‘
دیگر خواتین اہلکاروں نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں کہا گیا ہے آئندہ چار روز تک انہی مقامات پر ڈیوٹی دیں گی۔