پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دعویٰ کیا ہے کہ صوابی جانے والی ایک پرائیویٹ مشینری پر پشاور ٹول پلازہ کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے حملہ کردیا۔
پی ٹی آئی پشاور کے صدرعرفان سلیم نے بتایا کہ پولیس نے مشینری کو روکا تھا، پولیس کے روکنے کے بعد اچانک نامعلوم افراد نے مشینری پر حملہ کردیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے مشینری کے ٹائروں پر فائرنگ کر کے انہیں ناکارہ بنایا گیا، بعد ازاں حملہ آوروں نے کرینوں پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش کی تاہم پی ٹی آئی کے کارکنان فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے۔
عرفان سلیم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حملے کے بعد صوابی جانے والی پرائیویٹ مشینری اور کرینوں کے ڈرائیورز اور دیگر اسٹاف لاپتہ ہوگئے ہیں۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے اور پی ٹی آئی نے فوری طور پر اس حملے کے خلاف کارروائی کی مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کا آج ہر صورت احتجاج کا اعلان، قافلوں کی اسلام آباد روانگی
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے پر مسلح نقاب پوشوں نے ہمارے کرین، ڈمپر اور دیگر گاڑیوں کو روکا۔
شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ کہ موٹروے پولیس کے مطابق نقاب پوشوں نےگاڑیوں کو آگ لگانےکی کوشش کی اور ہمارے ڈرائیوروں کو بھی زبردستی اپنی گاڑیوں میں بٹھاکر ساتھ لے گئے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح کیا تھا کہ احتجاج میں رہنماؤں کی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔
بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران گرفتاریوں سے بچیں جبکہ احتجاج کے لیے مؤثر تحریک اور وفاداری کی بنیاد پر ہی پی ٹی آئی میں ان کے مسقبل کا فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ کسی بھی رہنما کی پارٹی کے ساتھ دیرینہ وابستگی بھی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کی ضمانت نہیں دے گی اگر وہ احتجاج کے دوران توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔
پی ٹی آئی احتجاج میں دہشتگردی کا بڑا خطرہ، نیکٹا کی وارننگ جاری
پی ٹی آئی کے 400 سے زائدکارکن گرفتار، جڑواں شہر قلعہ بند، بارات اور میت کو بھی جانے کی اجازت نہ ملی
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج آپ لوگوں کی پی ٹی آئی سے وفاداری کا امتحان ہے، ہمارا ہدف عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانا ہے اور ہم ان کے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں آئیں گے۔