پاکستان نے اپنی دفاعی نمائش ”آئیڈیاز 2024“ کے دوران دوست ممالک کے ساتھ 36 ارب ڈالر کی 82 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
پاکستان نے ترکی، سوئٹزرلینڈ اور دیگر ممالک کے ساتھ معاہدے کئے ہیں جن کے تحت جدید ڈرونز، لڑاکا طیارے، تجارتی اور لاجسٹک جہاز، الیکٹرانک جنگی آلات اور ریڈار جیسے دفاعی سازوسامان کی برآمدات کی جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق ان معاہدوں کی مجموعی مالیت 30 ارب ڈالر ہے۔ یہ معاہدے چار روزہ بین الاقوامی دفاعی نمائش اور سیمینار کے دوران طے پائے، جو جمعہ کو کراچی ایکسپو سینٹر میں اختتام پذیر ہوئی۔
وزارت دفاعی پیداوار کے سیکریٹری لیفٹیننٹ جنرل (ر) چراغ حیدر نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئیڈیاز کے پچھلے ایڈیشنز میں کیے گئے معاہدوں کو شامل کرنے کے بعد پاکستان کو 36 ارب ڈالر کے ممکنہ برآمدی آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدے وقت کے ساتھ مکمل منصوبوں میں تبدیل ہوسکتے ہیں، جو ایک یا دو سال میں بھی ممکن ہے۔ معاہدے مکمل ہونے میں وقت لگتا ہے کیونکہ آزمائش، تجربہ اور کبھی کبھار مزید ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے گزشتہ تین سالوں کے دوران 1.3 ارب ڈالر کی دفاعی برآمدات کی ہیں، جو کہ سالانہ تقریباً 450 ملین ڈالر بنتی ہیں۔
ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن (DEPO) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل اسد نواز خان نے کہا کہ 82 معاہدوں میں سے زیادہ تر چھ سرکاری اداروں جیسے ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا (HIT) پاکستان آرڈیننس فیکٹری (POF) پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس (PAC) کامرہ، نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (NRTC) اور گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سلوشنز پاکستان (GIDS Pakistan) کے ساتھ کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ، ایک نجی کمپنی نے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ 10 ارب روپے کا معاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تکنیکی دفاعی اسٹارٹ اپس نے، جو پاکستان کی تینوں افواج کی مدد سے چل رہے ہیں، 15 معاہدے کیے ہیں جو ایک حوصلہ افزا پیشرفت ہے۔
میجر جنرل اسد نے آئیڈیاز 2024 میں ترکی اور پی او ایف واہ کے درمیان ایک اہم معاہدے کو نمایاں کیا جس کے تحت ایک نیا پلانٹ قائم کیا جائے گا۔ اسی طرح، این آر ٹی سی نے مشرق وسطیٰ کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کیا۔
این آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عاصم نے بتایا کہ انہوں نے مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک کے ساتھ ٹیکنالوجی، کمیونیکیشن، اور ریڈار کے 11 معاہدے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایک دوست ملک سے ایئر ڈیفنس ریڈار کے لیے نیت کا خط ملا ہے، جو مستقبل میں پاکستان کی دفاعی صنعت کے لیے برآمدی معاہدے میں تبدیل ہو جائے گا۔
مزید برآں، افریقی اور مشرقی ایشیائی علاقوں سے نئے مواقع حاصل ہوئے ہیں، اور پانچ نئے برآمدی مقامات کھلے ہیں۔
ان کے مطابق، یہ مواقع ٹیکنالوجی، نگرانی، الیکٹرانک جنگ اور ریڈار کے شعبے میں باضابطہ معاہدوں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔