پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قیادت نے خود کوبشریٰ بی بی کے بیان سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کے بیان پر پی ٹی آئی کی قیادت میں تشویش ہے، بشری بی بی کوکسی بھی بیان سے پہلے پارٹی سے مشاورت کا کہہ دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق 24 نومبراحتجاج میں بشری بی بی مرکزی کردار ادا نہیں کریں گی، بشریٰ بی بی کامشال یوسفزئی کےذریعے بانی کو پیغام پہچانے کی کوشش ہے۔ مشال یوسفزئی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔ پارٹی قیادت کی تشویش پر بانی کا بشری بی بی کو سیاست سے دوررہنے کاحکم ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ پارٹی رہنماؤں کا مؤقف ہے ویڈیو پیغام ایڈیٹ کرکے اپلوڈ ہوا لیکن اتنی بڑی غلطی کیسے نظراندازہوئی؟ ویڈیوایڈیٹ کرنے کے بعد بھی جاری کردہ بیان کی ٹائمنگ درست نہیں۔
بشریٰ بی بی کا ویڈیو پیغام جاری، احتجاج کی تاریخ تبدیل کرنے کی شرط بتا دی
خیال رہے کہ گزشتہ روز بشریٰ بی بی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھاکہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے توباجوہ (سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ) کو کالز آنا شروع ہوگئیں، باجوہ کو کہا گیا کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔
بشریٰ بی بی کے مطابق باجوہ کو کہا گیا ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لےکر آئے،کہا گیا ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کردیا گیا، میرے خلاف گند ڈالا گیا ، بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیا۔