راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنالی۔ دوسری جانب محسن نقوی نے اسلام آباد کی طرف رخ کرنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے واضح حکم دیا ہے کہ کسی احتجاج کی اجازت نہیں، اس لیے اگر یہ اسلام آباد آتے ہیں تو دیکھ لیں گے۔ علاوہ ازیں حکومت نے 8 بجتے ہی موٹرویز بند کردیئے۔ اسلام آباد کے تمام بس اڈے اور ہاسٹلز بھی بند کروا دیئے گئے ہیں جبکہ وفاقی شہر میں 30 ہزار اضافی نفری پہنچ گئی ہے۔
ادھر راولپنڈی میں تمام بس اڈوں کو بند رکھنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔ سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ آج رات 9 بجے سے ٹرانسپورٹ اڈے بند رکھے جائیں۔
نوٹی فکیشن کے مطابق بس اڈوں کو تاحکم ثانی بند کیا جاتا ہے، بس اڈوں کو قنعات لگا کر بند رکھا جائے، عملدرآمد نہ کرنے میں موٹروہیکل ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب چکوال سے پنڈی اسلام آباد جانے والی تمام سڑکیں کنٹینرلگا کربند کردی گئی۔ بلکسراور نیلہ دلہہ انٹرچینج پرلاہوراسلام آباد موٹروے بند ہیں۔
مختلف انٹر چینج کے داخلی و خارجی راستے بند
کالاشاہ کاکو موٹروے انٹرچینج، کوٹ عبدالمالک موٹروے انٹرچینج، فیض پور موٹروے انٹرچینج کے داخلی اورخارجی راستوں کوکنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا۔
سگیاں راوی پل اور شاھدرہ راوی پل، امامیہ کالونی، برکت ٹاؤن سمیت سگیاں والے لاھور میں داخل ہونے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر مکمل بند کر دیا گیا۔
فیض آباد میں تمام بس اڈوں کو قناتیں لگاکربند کردیا گیا
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کی کال کے پیش نظرفیض آباد میں تمام بس اڈوں کو قناتیں لگاکربند کردیا گیا ہے۔
موٹروے ایم ون اسلام آباد سے پشاور بند کردی گئی جبکہ موٹروے ایم ٹو اسلام آباد سے لاہورکی انٹری بھی بند کردی گئی ہے۔
ترجمان موٹرویزکے مطابق موٹروے ایم ون اور ایم ٹوپرسفر کرنے والوں کوصرف ایگزٹ کی اجازت ہوگی۔
ہمیں 24 نومبرکوغیرقانونی احتجاج کی اطلاعات ہیں، موٹر وے پولیس
موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ ہمیں 24 نومبرکوغیرقانونی احتجاج کی اطلاعات ہیں، مشتعل مظاہرین کا امن و امان خراب کرنے کا منصوبہ ہے۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق خفیہ اطلاعات ہیں کہ مظاہرین ڈنڈوں اورغلیلوں سے لیس ہوں گے، مظاہرین کی جانب سے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ ہے۔
پولیس حکام کےمطابق عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائےگا، ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے موٹرویزمختلف مقامات سے بند ہیں۔
کسی احتجاج کی اجازت نہیں، اس لیے اگر یہ اسلام آباد آتے ہیں تو دیکھ لیں گے
اسلام آباد میں وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قانون کے پابند ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر سو فیصد عمل درآمد کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو اسلام آباد میں احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ”عدالت نے واضح حکم دیا ہے کہ کسی احتجاج کی اجازت نہیں۔“
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ دھرنے کے لیے آ رہے ہیں، وہی ذمہ دار ہوں گے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا اڈیالہ جیل میں کوئی رابطہ نہیں ہے۔
محسن نقوی نے خیبر پختونخوا (کے پی) میں امن کی صورتحال کو صوبائی حکومت کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”میں خود کہتا ہوں کہ دکان، کاروبار، سڑک اور موبائل سروس بند نہیں ہونی چاہیے۔“
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ وہ آج وزیراعظم سے بات کریں گے اور جو ہدایت ملیں گی، ان پر عمل کریں گے۔ انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ ”اگر یہ اسلام آباد آتے ہیں تو دیکھ لیں گے۔“
کل سے اسلام آباد میں میٹروبس سروس بند رہے گئی
کل سے اسلام آباد میں میٹروبس سروس بند رہے گئی جبکہ راولپنڈی صدر اسٹیشن تا فیض آباد تک میٹروبس سروس معمول کے مطابق چلے گئی، تاہم 24 نومبر کو میٹروبس سروس مکمل طور پر جڑواں شہروں میں بند رہے گئی۔
ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر اسلام آباد میں کل بروز ہفتہ میٹروبس سروس ائی جے پی تا پاک سیکریٹریٹ تک مکمل بند رہے گئی، تاہم راولپنڈی میں میٹروبس سروس بحال رہے گئی اور راولپنڈی صدر اسٹیشن تا فیض آباد تک میٹروبس سروس چلے گئی جبکہ 24 نومبر کو میٹروبس سروس مکمل طور پر جڑواں شہروں میں بند رہے گئی۔
لاہورکے بس اڈے بھی بند
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر لاہورکے بس اڈے بھی بند کر دئیےگئے ہیں۔ بس اڈے بند ہونے سے لاہورسےدوسرے شہروں میں جانیوالےمسافروں خوار ہونےلگے۔
موٹرویز8 بجتے ہی بند
حکومت نے موٹرویز رات 8 بجتے ہی بند کردیے۔۔ آئی جی موٹروے نے موٹروے پولیس کو اس حوالے سے احکامات جاری کیے ہیں۔
موٹروے پولیس کے مطابق، ایم 1، ایم 2، ایم 3، ایم 4، ایم 11، اور ایم 14 کو روڈ مرمت کے باعث بند کیا جا رہا ہے۔
یہ بندش پشاور سے اسلام آباد اور لاہور سے اسلام آباد کی موٹرویز پر رہے گی۔ اس کے علاوہ، لاہور سے عبالحکیم اور پنڈی بھٹیاں سے ملتان تک بھی موٹروے بند رہے گی۔
پولیس نے عوام کو ہدایت دی کہ وہ اس صورتحال کے پیش نظر اپنی سفری منصوبہ بندی کریں۔
لاہور میں بابو صابو انٹرچینج پر موٹر وے بند
لاہور میں بابو صابو انٹر چینج پر کنٹینر لگاکر موٹر وے بند کردی گئی ہے۔ نیازی اڈا سے بابو صابو انٹر چینج تک گاڑیوں کی آمد و رفت بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ بابو صابو موٹر وے پر ہزاروں کنٹینر موجود ہیں۔ موٹر وے کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
30 ہزار اضافی نفری
اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے 30 ہزار اضافی نفری پہنچ گئی ہے۔ اس میں شامل ہیں:
پنجاب پولیس: 19 ہزار اہلکارآزاد کشمیر: 1 ہزار اہلکارسندھ: 5 ہزار اہلکارایف سی: 5 ہزار اہلکار
تمام نفری اسلام آباد پولیس کی معاونت کرے گی تاکہ کسی بھی ممکنہ احتجاجی مظاہرین کو مؤثر طریقے سے منتشر کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق، تمام سیکورٹی اہلکار احتجاجی مظاہرین سے نمٹنے کے لیے مکمل ساز و سامان سے لیس ہیں۔
اسلام آباد پولیس کی موجودہ نفری تقریباً 11 ہزار کے قریب ہے، جو کہ اضافی نفری کے ساتھ مل کر صورتحال کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔
جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹروبس سروس بند کرنے کا فیصلہ
علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال کے معاملے پر جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹروبس سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹروبس سروس چوبیس نومبرکومکمل طور پربند رہے گی۔ میٹروبس سروس صدر اسٹیشن تا پاک سیکریٹریٹ اسٹیشن تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر میٹروبس سروس مکمل طور پر بند کی جائے گی۔
پی ٹی آئی احتجاج پر راولپنڈی پولیس کو 12 بور بندوقیں دینے کا فیصلہ، 40 مقامات بند ہونگے
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج کو روکنے اور کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے 4888 اہلکار تعینات ہوں گے، راولپنڈی شہر میں 5 ایس پیز، 21 ڈی ایس پیز، 84 انسپیکٹر اور ایس ایج اوز تعینات کیے جائیں گے، ہر تھانے کے مختص کردہ پوائنٹس پر 6 آنسو گیس گن اور 500 آنسو گیس کے شیل موجود ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر پوائنٹ پر نفری کے پاس 2 گن 12 بور اور 100 ربڑ کی گولیاں دی جائیں گی، اضافی ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کے شیل کے لیے خصوصی ٹیم اسٹینڈ بائی ہوگی، دوران ڈیوٹی افسران اور اہلکار موبائل فون کے ہمراہ لے جانے پر پابندی ہوگی، افسران اور اہلکار دیگر اسلحہ اپنے ہمراہ نہیں رکھیں گے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں کسی بھی کارکن کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، راول ڈویژن میں 40 سے زائد مقامات پر رکاوٹیں راستوں کو بلک کیا جائے گا، راول ڈویژن میں 12 خصوصی ٹیمیں بھی مختلف مقامات پر تعینات رہے گی، کینٹ سرکل میں 14 مقامات پر رکاوٹیں لگا کر نفری کو تعینات کیا جائے گا، ٹیکسلا سرکل میں 7 مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی جبکہ براہمہ انٹر چینج، پسوال انٹر چینج پر بھی رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایم 2، اولڈ ٹول پلازہ، ایم 1، فتح جنگ ٹول پلازہ ٹھلیاں انٹر چینج تا چکری انٹر چینج تک بھی آمد و رفت بند ہوگی، صدر سرکل میں 13 مقامات پر پولیس کی جانب سے رکاوٹیں لگائی جائیں گی، میٹرو بس کی حفاظت کے لیے ہر اسٹیشن پر متعلقہ تھانوں کی خصوصی ٹیمیں سامان سے لیس تعینات ہوگی، 8 خصوصی ٹیمیں میٹرو ٹریک کے اوپر تعینات ہوگی، خصوصی ٹیم کے پاس آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں ہوگی،
ایلٹ فورس اور ڈولفن فورس پر مشتمل 2،2 خصوصی ٹیمیں سی پی او اور ایس ایس پی راؤل پنڈی کے ہمراہ ہوں گی، راولپنڈی کے تمام اسپتالوں کے ایمرجنسی میں بھی پولیس کی خصوصی ٹیمیں تعینات ہوگی، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں خصوصی پلان بھی تشکیل دیا گیا ہے۔