سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے کورٹ رپورٹنگ پر لگائی گئی پابندی کو کالعدم قرار دے دیا جبکہ عدالت نے کورٹ رپورٹرز کو اوپن کورٹ میں رپوٹنگ کی اجازت دے دی۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد شفیع کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پیمرا کی جانب سے کورٹ رپورٹنگ پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے سماعت مکمل ہونے کے بعد پیمرا کے فیصلے کے خلاف کورٹ رپورٹرز کی درخواست منظور کرلی اور کورٹ رپورٹنگ پرپابندی سے متعلق پیمرا کی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے کورٹ رپورٹرز کو اوپن کورٹ میں رپوٹنگ کی اجازت دے دی۔
رپورٹرز درست رپورٹنگ کرتے ہیں، جو پروگرامز میں بیٹھ کر فیصلے سناتے ہیں وہ مسئلہ ہے، عدالت
عدالتی کارروائی کی نشریات پر پابندی کا پیمرا نوٹیفکیشن چیلنج
کورٹ رپورٹر شاہد حسین اور دیگر کی درخواست پر چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کورٹ رپورٹرز کو بھی عدالتی رپورٹنگ میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، بعض ریمارکس یا آبزرویشن نشر ہونے سے عدلیہ کا غلط تاثر چلا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پیمرا نے چند ماہ قبل عدالتی رپورٹنگ پر پابندی عائد کی تھی جس کے خلاف صحافتی تنظیموں کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔