عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے ہیں۔ سابق وزیرِدفاع یوآو گیلنٹ کو بھی گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیل کے وزیرِاعظم اور سابق وزیرِدفاع کے ساتھ ساتھ حماس کے ملٹری چیف محمد دیاب ابراہیم المصری عرف محمد دائف کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے ہیں۔ یہ وارنٹ پراسیکیوٹر کریم خان کی طرف سے کی جانے والی استدعا کے 6 ماہ بعد جاری کیے گئے ہیں۔
اسرائیل کی غزہ میں اسکول پر وحشیانہ بمباری، 40 بچوں سمیت 100 افراد شہید
غزہ میں انسانیت سوز مظالم ڈھانے پر عالمی برادری کی طرف سے اسرائیلی قیادت کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ ایک زمانے سے کیا جارہا ہے۔ جنوبی افریقا نے اسرائیلی قیادت اور فوج کے خلاف عالمی عدالتِ انصاف میں مقدمہ بھی دائر کر رکھا ہے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم، سابق وزیرِدفاع اور محمد دائف پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب میں کلیدی کردار ادا کرنے اور گزشتہ برس 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک بے قصور انسانوں پر مظالم ڈھانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ایک بیان میں تین ججوں پر مشتمل آئی سی سی پری ٹرائل چیمبر ون نے کیا کہ اسرائیلی قیادت نے عدالت نے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے والی جو درخواستیں دائر کی تھیں اُنہیں مسترد کیا جاتا ہے۔ عدالت کے مطابق یہ لازم نہیں کہ اسرائیل عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم بھی کرتا ہو۔
عدالت کا کہنا ہے کہ جاری کیے جانے والے وارنٹ اگرچہ خفیہ نوعیت کے ہیں تاہم معاملے کی حساسیت اور سنگینی دیکھتے ہوئے اِن کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے کہ جرائم کا ارتکاب کیا نہیں گیا تھا بلکہ مسلسل کیا جارہا ہے۔ آئی سی سی پری ٹرائل چیمبر ون نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ وارنٹ کے اجرا سے باخبر ہونا مظالم کا شکار ہونے والے افراد اور اُن کے متعلقین کے مفاد میں ہے۔
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق لیڈر جیریمی کوربن نے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور وزیرِخارجہ ڈیوڈ لیمی سے کہا ہے کہ وہ عالمی فوجداری عدالت کے وارنٹ کی فوری طور پر تائید کریں۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں جیریمی کوربن نے لکھا ہے اب سوال یہ ہے کہ برطانوی حکومت تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کو قبول کرکے اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن، سابق وزیرِدفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کے لیڈر محمد دیاب کی گرفتاری کے وارنٹ کی تصدیق و توثیق کرے گی یا نہیں۔
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے لیے کوششیں جاری رہیں گی، امریکا
بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت کو معرضِ وجود میں لانے والے معاہدے (دی روم اسٹیٹیوٹ) کے تمام 124 ارکان اب اِن تینوں ملزمان کو گرفتار کرکے عالمی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کے پابند ہیں۔ ملزمان کی غیر موجودگی میں مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ عالمی فوجداری عدالت کے پاس اپنے فیصلے کے نفاذ کا اختیار نہیں۔ اس معاملے میں یہ یہ رکن ممالک کے اشتراکِ عمل پر انحصار کرتی ہے۔
اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد سے متعلق قانون کی خلاف ورزی نہیں کی، امریکا
پراسیکیوٹر کریم خان نے 20 مئی کو بتایا تھا کہ پراسکیوٹرز آفس نے نتین یاہو، یوآو گیلنٹ اور حماس کے رہنماؤں اسماعیل ہنیہ، یحیٰ سنوار اور محمد دائف کے وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔ اسماعیل ہنیہ اور یحیٰ سنوار کی شہادت کے باعث اُن کے وارنٹ واپس لے لیے گئے۔
ہالینڈ کے وزیرِخارجہ نے کہا ہے کہ اگر نیتن یاہو نے ہالینڈ کی سرزمین پر قدم رکھا تو انہیں بہر صورت گرفتار کرلیا جائے گا۔ کیسپر ویلڈ کیمپ نے عالمی فوجداری عدالت کی طرف سے وارنٹ جاری کیے جانے پر کہا کہ اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن، سابق وزیرِدفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کے محمد دیاب کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوچکے ہیں۔ اگر وہ ہمارے ہاں آئے تو گرفتار کرلیں گے۔ کئی دوسرے ممالک نے بھی نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا عندیہ دیا ہے۔