Aaj Logo

شائع 21 نومبر 2024 10:03am

فقیر کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے فراڈ کے مقدمے پر جج حیران

حیدرآباد میں فقیر کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے کا فراڈ کے مقدمے میں عدالت نے نجی بینک کے سابق برانچ منیجر عاقب کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے 2 لاکھ روپے کی عوض ملزم کی ضمانت منظور کی۔ وکیل صفائی نے کہا کہ فقیر دریاخان کا رہائشی ہے اور وہ بے گھر ہے، جبکہ حیدرآباد کے ایک مقامی شادی ہال میں رہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”ایک فقیر کا اکاؤنٹ ہے، اسے بھی نہیں چھوڑا گیا۔“ وکیل نے یہ بھی کہا کہ ملزم کا فراڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور یہ کہ ایف آئی اے نے مرکزی ملزمان کو مقدمے میں شامل نہیں کیا۔

عدالت نے اسفتسار کیا کہ ملزم عاقب کے اکاؤنٹ میں کتنے پیسے آئے؟ وکیل نے بتایا کہ ملزم کے اکاؤنٹ میں پیسے نہیں آئے، اس نے صارف (فقیر) کی معلومات فراہم کیں۔

وکیل کے مطابق فراڈ میں ذیشان کا موبائل نمبر استعمال کیا گیا، اور رقم خاتون ملزمہ عائشہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔ ڈی اے جی نے بتایا کہ ایف آئی اے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور تحقیقات کی روشنی میں دیگر ملزمان کو شامل کیا جائے گا۔

شکایت کنندہ نے کہا کہ بینک صارفین کی تفصیلات انشورنس کمپنی کو فراہم کرتا ہے، جس پر عدالت نے سوال اٹھایا کہ ”بینک سے معلومات لیک ہونا کس دفعہ کے تحت آتا ہے؟“

عدالت نے یہ بھی وضاحت کی کہ ”انفارمیشن لیک کرنا فراڈ میں تو نہیں آتا۔“

Read Comments