سولر پینل اور سولر بیٹریوں کی قیمتوں میں کمی سے کاروباری افراد مشکل سے دو چار ہیں۔
سولر فروخت کرنے والے ایک دوکاندار نے بتایا کہ گذشتہ ایک ماہ سے سولر پینلز سمیت سولر بیٹریوں کی خرید و فروخت بھی شدید متاثر ہوئی ہے جس کے باعث سولر مصنوعات کی قیمتیں کافی نیچے آگئی ہیں۔
ڈیلرز کے مطابق سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کے باوجود خریدار نہ ہونے کے برار ہیں۔
سولر پینل کے کاروبار سے منسلک انجینئر عمیر عباس نے بتایا کہ سولر کی قیمتوں کا تعین روزانہ کی بنیاد پر نہیں ہوتا۔
انہوں نے نجی ویب سائٹ کو بتایا کہ چین میں سولر مصنوعات کی قیمتوں، درآمدات و برآمدات میں کمی، اور پروڈکشن میں کمی بیشی کی وجہ سے ریٹ اوپر نیچے ہوتے رہتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل چین نے سولر مصنوعات پر ٹیکسز لگائے تھے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا تھا لیکن اب پھر سے مارکیٹ ڈاؤن ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسموگ اور سردی کی وجہ سے عام طور پر سولر کا کمرشل سطح پر ڈیمانڈ زیادہ ہوتی ہے لیکن اس بار سب کچھ بدل گیا ہے۔ کسٹمرز کی جانب سے ڈیمانڈ کم ہے۔
دوسری جانب سولر پینلز کا ریٹیل کاروبار کرنے والے نوید احمد بتاتے ہیں کہ سولر پینلز کی خرید و فروخت میں موسم یعنی سموگ کا عمل دخل بہت کم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سولر پینلز لگانے کا زیادہ تر انحصار قیمتوں پر ہوتا ہے جب بھی قیمتیں کم ہوتی ہیں سولر پینلز لگانے کا رجحان بڑھ جاتا ہے لیکن اس مرتبہ ایسا دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔
انہوں نے قیمتوں میں کمی کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ پورٹ پر چین سے مال پہنچ چکا ہے لیکن کلیئرنس کے مسائل درپیش ہونے کے باعث مارکیٹ میں سولر پینلز نہیں پہنچ رہے۔
پورٹ پر مال مسلسل جمع ہو رہا ہے اور اس بار پینلز کی قیمتوں میں تاریخی کمی ہوئی ہے لیکن یہ کمی 15 سے 20 دن تک برقرار رہ سکتی ہے اس کے بعد دوبارہ قیمتوں کے بڑھنے کا امکان ہے۔
سولر پینلز کی قیمتوں سے متعلق ڈیلر سلمان قاضی بتاتے ہیں کہ اس وقت مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمت فی واٹ 30 روپے ہے۔