راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو ایک اور دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کرلیا، سابق وزیراعظم کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ انہیں آج جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
گزشتہ روز توشہ خانہ 2 کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے بعد اب راولپنڈی پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان کی تھانہ نیوٹاؤن میں درج مقدمے میں گرفتاری ڈال دی۔
ترجمان پولیس کے مطابق تھانہ نیو ٹاؤن میں عمران خان کے خلاف جلاؤ گھیراؤ، پتھراؤ، پولیس سے مزاحمت، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج ہے۔
مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات 7ATA, 21-I ATA اور 353, 186, 285,286,148, 149, 427, 109, 188 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کیا گیا ہے۔
عمران خان کو توشہ خانہ ٹو کیس میں رہا کرنے کا حکم، ضمانت کا غلط استعمال نہ کرنے کی ہدایت
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں ٹیم عمران خان سے تفتیش کر رہی ہے جبکہ راولپنڈی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ تھانہ نیوٹاؤن میں 28 ستمبر کو عمران خان کے خلاف مقدمے کا اندراج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 20 نومبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی 10 لاکھ روپے کے مچلکے اور 2 ضامنوں کے عوض ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
عدالت عالیہ نے توشہ خانہ کیس 2 میں عمران خان کی ضمانت کی منظوری کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا تھا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایک صفحہ پر مشتمل مختصر حکم نامے میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی 10 لاکھ روپے مالیت کے مچلکے اور دو ضامنوں کے عوض ضمانت منظورکی جاتی ہے۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں خبردار کیا تھا کہ درخواست گزار ضمانت کا غلط فائدہ نہ اٹھائے، جب تک کہ عدالت استثنیٰ نہ دے، درخواست گزار کو ہر سماعت پر ٹرائل کورٹ میں حاضر ہونا ہوگا۔
پی ٹی آئی عمران خان کی فوری رہائی کے حوالے سے مایوس، ’باہر آنا ممکن نہیں‘
ضمانت کے بعد عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دعویٰ کیا تھا کہ اب عمران خان کسی مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں، اور ان کی رہائی جلد ہوجائے گی۔