لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف درج مقدمات میں عبوری ضمانت کی استدعا خارج کر دی اور مقدمات کی تفصیلات جمع ہونے پر درخواست نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس فاروق حیدر نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نورین نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے عمران خان کے خلاف درج مقدمات میں عبوری ضمانت دینے کی استدعا خارج کر دی۔
محکمہ داخلہ پنجاب اور وفاقی حکومت کی جانب سے عمران خان پر درج مقدمات کی رپورٹس عدالت میں پیش کی گئیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی بھی مقدمہ درج نہیں۔
وفاق حکومت کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد پولیس نے 62 کیسز درج کر رکھے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو تمام مقدمات میں عبوری ضمانت فراہم کی جائے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف تمام مقدمات جھوٹے، بے بنیاد اور سیاسی نوعیت کے ہیں لہذا عبوری ضمانت منظور کی جائے۔
جسٹس فاروق حیدر نے قرار دیا کہ میرا نقطہ نظر یہ نہیں ہے، میں ضمانت نہیں دے سکتا، میرے نزدیک ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے ملزم کا عدالت کے روبرو پیش ہونا ضروری ہے، اگر مقدمات چھپائے گئے ہیں تو متعلقہ ڈی پی او کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے تمام رپورٹس کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔