Aaj Logo

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2024 11:10pm

لاہور سے 107 پی ٹی آئی کارکن گرفتار، اسلام آباد میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج روکنے کے لیے اسلام آباد میں 22 نومبر سے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ ایف سی کی نفری بھی طلب کرلی گئی۔ دوسری جانب پنجاب پولیس نے 107 پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا اور امن وامان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر سے 10 ہزار اہلکاروں کی نفری اسٹینڈ بائی کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا۔ اسلام آباد زیرو پوائنٹ پر بڑی تعداد میں کنٹینرز بھی پہنچا دیئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 24 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے معاملے پر اسلام آباد کی سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ نے اہم فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد بھر میں رینجرزتعینات کی جائے گی، رینجرز کی تعیناتی 22 نومبر سے ہوگی، ایف سی کی مزید نفری بھی احتجاج کے پیش نظر لگائی جائے گی، ایف سی اہلکاروں کے مزید نفری طلب کرلی گئی۔

وزرات داخلہ نے رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

چیف کمشنر کی جانب سے وزرات داخلہ کو رینجز اور ایف سی تعیناتی کامراسلہ بھجوایا گیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق رینجرز اور ایف سی کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اختیارات حاصل ہوں گے، رینجرز اور ایف سی وفاقی پولیس کی امن و امان کے معاملے پر معاونت کرے گی۔ چار ہزار رینجرز اہلکاروں کے ہمراہ پانچ ہزار ایف سی کے اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔

اس کے علاوہ اسلام آباد پولیس نے پنجاب اور سندھ پولیس سے بھی مدد مانگ لی ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس سے دو ڈی آئی جیزاور دس ڈی پی اوز اسلام آباد میں ڈیوٹی کریں گے۔

پنجاب کے دس ڈی پی اوز پانچ پانچ سو اہلکاروں کے ہمراہ طلب کئے گئے ہیں، سندھ اور پنجاب کانسٹیبلری کے بھی دو دو ہزار اہلکار مانگے گئے ہیں۔

ایف سی اور پنجاب پولیس کے جوان اینٹی رائٹس کٹ کے ہمراہ ڈیوٹی کریں گے۔

پولیس کی بھاری نفری ابھی سے ڈی چوک پہنچ گئی ہے، تمام ایس ایچ اوز بھی ڈی چوک پر موجود ہیں، چودہ سو اہلکار ایکسپریس چوک سے چائنا چوک تک مارچ کریں گے۔

اس کے علاوہ اسلام آباد زیرو پوائنٹ پر بڑی تعداد میں کنٹینرز بھی پہنچا دیئے گئے ہیں۔

چیف کمشنر اسلام آباد نے پنجاب، آزاد کشمیر پولیس کو بھی بذریعہ وزارت داخلہ مراسلہ ارسال کرتے ہوئے 12 بکتر بند گاڑیاں مانگ لیں، پنجاب پولیس سے دو عدد واٹر کینن اور پچاس قیدی وینز بھی مانگ لی گئیں، آزاد کشمیر پولیس سے بھی 10 قیدی وینز مانگ لی گئیں۔

اس کے علاوہ پنجاب سے پانچ ہزار اینٹی رائٹ کٹس، شیلڈز اور دس ہزار ڈنڈے بھی مانگ لئے گئے، پنجاب پولیس سے 30 ہزار ربر بلٹ اور ایک ہزار ربر بلٹ گنز بھی مانگ لی گئیں جبکہ بیس ہزار لانگ رینج آنسو گیس شیل بھی مانگ لئے گئے۔

سندھ پولیس سے بھی بیس ہزار شیل، تیس ہزار ربڑ بلٹس، ایک ہزار، ربڑ بلٹ گنز اور 5 سو نئی آنسو گیس شیل گنز بھی مانگ لی گئیں۔

پی ٹی آئی احتجاج: پنجاب پولیس کا مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

دوسری جانب پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کو روکنے کی تیاریاں شروع کردیں جبکہ صوبے بھر سے 10 ہزار 700 پولیس اہلکاروں کی نفری اسٹینڈ بائی کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی احتجاج : شرکت کرنے والوں کے پاسپورٹ شناختی، کارڈ، سم منسوخ، ڈگریاں نہیں ملیں گی

پنجاب پولیس نے امن وامان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے آئی جی کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق پنجاب بھر سے 10 ہزار 700 اہلکاروں کی نفری اسٹینڈ بائی کردی گئی ہے، نفری مختلف یونٹس، اضلاع ، پی ٹی آئیز سمیت دیگر ونگز سے لی گئی۔

مراسلے کے مطابق پی ایچ پی سے 3500، پی سی سے ایک ہزار جبکہ 3 ہزار کی نفری پہلے سے موجود ہے، ایس پی یو سے ایک ہزار اور ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ سے 1200 اہلکاراسٹینڈ بائی کردیے گئے ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہےکہ گوجرانوالا ریجن سے 1300 نفری پہلے سے موجود ہے، سرگودھا ریجن سے 500 اہلکار اسٹینڈ بائی اور 400 نفری پہلے سے ہے، شیخوپورہ سے 200 اور ننکانہ صاحب سے 100 اہلکار اسٹینڈ بائی کردیے گئے ہیں۔

مراسلے کے مطابق بہاولنگر سے 200 اور بہاولپور سے 300 اہلکار اسٹینڈ بائی پر ہیں، مظفرگڑھ سے 300 اور اوکاڑہ سے 200 اہلکار اسٹینڈ بائی رکھے گئے ہیں۔

جو 24 نومبر کو باہر نہ نکلا وہ پارٹی سے باہر ہوگا، پی ٹی آئی

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فورس اینٹی رائٹ سامان سے لیس، متعلقہ ضلع اور یونٹ کا آرپی او، سی پی او اور ڈی پی او فورس کے ٹرانسپورٹ کا ذمہ دار ہو گا۔

آئی جی پنجاب کے حکم پر اے آئی جی آپریشنز پنجاب نے متعلقہ افسران کو مراسلہ ارسال کردیا۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال پر پولیس کا کریک ڈاؤن، 107 پی ٹی آئی کارکن گرفتار

ادھر 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال پر پولیس متحرک ہو گئی، لاہور پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران 107 پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن جاری ہے اور مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی، پی ٹی آئی کے بیشتر سرگرم کارکن اور رہنما روپوش ہوگئے۔

پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 9 مئی کے بعد مختلف واقعات میں 65 ایف آئی آرز درج ہیں، ان مقدمات میں 1909 پی ٹی آئی کارکن اور رہنما پولیس کو مطلوب ہیں، ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

Read Comments