پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں بات چیت ناگزیر ہے، یہ بات چیت کل شروع کرنے کے بجائے آج ہونی چاہئیے۔ عمران خان نے کہا کہ ہے اسٹبلشمنٹ سے بات چیت کریں، لیکن یہ بات چیت ہماری تین شرائط پر ہی ہوگی۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ جب بھی ہم نے احتجاج کی کال دی پورا ملک بند کردیا جاتا ہے، ہر شاہراہ بلاک کردی جاتی ہے، پکڑ دھکڑ کی انتہا کردی جاتی ہے۔
پی ٹی آئی احتجاج : شرکت کرنے والوں کے پاسپورٹ شناختی، کارڈ، سم منسوخ، ڈگریاں نہیں ملیں گی
انہوں نے کہا کہ حکومت پر پریشر موجود ہے، کیا وہ چیز ہے جو انہیں اتنا خوفزدہ کئے ہوئے ہے، یہ شہروں کو کنٹینرستان بنا دیتے ہیں۔
رؤف حسن نے کہا کہ جس طرح سے آئینی ترامیم کی گئی ہیں یہ ان کیلئے فخر کا مقام نہیں ہے، ان کے چہروں پر بدنما داغ ہے جسے یہ کبھی مٹا نہیں سکیں گے۔
سخت ہدایات، پی ٹی آئی قیادت میڈیا انٹرویوز سے کترانے لگی
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس بار ہمارے احتجاج کی حکمت عملی ماضی سے مختلف ہوگی۔
24 نومبر احتجاج: عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے خود مذاکرات کریں گے، علی محمد خان
انہوں نے کہا کہ ان کے اتحادی یک زبان ہو کر بات نہیں کر سکتے، ان کے اندر دوڑ لگی ہوئی ہے کہ اگلا وزیراعظم جعلی مینڈیٹ پر کس نے بننا ہے۔