پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف کی موجودگی میں عمران خان کی قید کے خلاف بول پڑے۔
علی امین گنڈاپور نے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے جو گفتگو کی اس کی تفصیلات وزیر دفاع خواجہ آصف نے بیان کی ہیں۔
سخت ہدایات، پی ٹی آئی قیادت میڈیا انٹرویوز سے کترانے لگی
اجلاس میں موجود وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں عمران خان کی گرفتاری کا معاملہ اٹھایا۔
خواجہ آصف کے مطابق علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان ایک سال سے ناحق جیل میں قید ہے، اس کے علاوہ ہمیں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے زیادہ باتیں اپنے صوبے میں دہشتگردی کے حوالے سے کیں، آج کے اجلاس کا اہم پوائنٹ بھی دہشتگردی سے نمٹنے پر غوروخوض کرنا تھا اور کچھ اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔
اجلاس میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی چیرمین پرقائم مقدمات بے بنیاد ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی تاریخ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات پر محیط ہے، انہوں نے ساری عمر اسٹیبلشمنٹ کی سیاست کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بات چیت کیلئے بانی پی ٹی آئی کو 9 مئی والا پل کراس کرنا پڑے گا۔
24 نومبر احتجاج: عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے خود مذاکرات کریں گے، علی محمد خان
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 25 نومبر کو عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے کے حوالے سے نہیں پتا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے نو مئی کا ثبوت مانگا تھا انہوں نے ویڈیوز دے دیں، یہ اندر اسٹیبلمشمنٹ سے معافی تلافی سمیت سب کچھ کرنے پر تیار ہیں، باہر بڑھکیں مارتے ہیں اور نورا کشتی کرتے ہیں۔
احتجاج سے قبل گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری، راولپنڈی سے پی ٹی آئی کارکنان گرفتار
خواجہ آصف نے کہا کہ گنڈاپور جو کچھ بھی کرتا ہے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر کرتا ہے، بانی پی ٹی آئی کا ٹارگٹ آزادی نہیں ہے، وہ چاہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ مجھے پھر بیٹا بنالے اور سب ہنسی خوشی رہیں۔