پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جنید اکبر خان کا کہنا ہے علی امین گنڈاپور سے میرے اختلافات نئے نہیں پہلے کے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں احتجاج میں شریک نہیں ہوں گا۔
جنید اکبر خان کے حوالے سے کہا جارہا تھا کہ وہ کل پشاور میں ہونے والے پی ٹی آئی کے اہم اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے، یہ بھی خبر آئی تھی کہ کئی ناراض رہنما اجلاس میں پہنچے۔
جنید اکبر خان نے اس حوالے سے آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان کے ایجنڈے کے نیچے اور عمران خان کی قیادت کے ساتھ ہم ساتھ متفق ہیں، جب بھی خان کال کرے گا ہم پہنچیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ دیکھیں تو اس سے پہلے احتجاج میں ڈی چوک پر سب سےزیادہ لوگ میرے گرفتار ہوئے تھے۔
جنید اکبر نے بتایا کہ شکیل خان والے معاملے پر میں نے ٹوئٹ کی تھی جو وزیراعلیٰ صاحب کو بری لگی اور اس کے بعد مجھے ڈی نوٹیفائی کیا گیا تھا، اس کے بعد میرے لئے ممکن نہیں تھا میں چیف منسٹر ہاؤس جاتا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں جانا یا نہ جانا معنی نہیں رکھتا ، اصل مقصد یہ ہے کہ 24 تاریخ کو ہم حاضر ہوں گے۔
آپ انٹرویو کیلئے آج نیوز کے اسٹوڈیو کیوں نہیں آئے؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا پارٹی نے سخت تاکید کی ہے کہ آپ نے کسی طور گرفتار نہیں ہونا، اس وجہ سے ہم نہیں آئے۔