پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ شریف خاندان کی طرف سے حسن نواز کے دیوالیہ ہونے پر ذوالفقار علی بھٹو دور کو زیر بحث لانا درست نہیں، دیوالیہ آپ آج ہو رہے ہیں اور وہ بھی برطانیہ میں، اس میں ذوالفقار علی بھٹو کا دور کہاں سے بیچ میں آگیا؟۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو لندن کی عدالت نے دیوالیہ قرار دیا تھا۔
حسن نواز شریف کو برطانوی حکومت کے ٹیکس ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیاتھا۔
لندن ہائیکورٹ کے مطابق حسن نواز کو 2023 کے کیس نمبر 694 میں دیوالیہ قراردیا گیا، حسن نواز سے متعلق کیس 25 اگست 2023 کو فائل کیا گیا تھا۔
جس کے بعد برطانوی عدالت کی جانب سے نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر شریف خاندان کے ترجمان کا رد عمل سامنے آیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کو دیوالیہ کرنے کے عمل کا آغاز 1972 (بھٹو دور) سے ہوا تھا، پہلی مرتبہ ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں صنعتوں کو نیشنلائز کیا گیا جس میں شریف خاندان بھی شامل تھا، اس کے بعد جنرل پرویز مشرف نے یہی کام کیا، شریف خاندان کی فیکٹریاں سیل کیں، گھروں پر قبضہ کیا، ثاقب نثار کے دور میں بھی شریف خاندان کی صنعتوں کو تباہ کیا گیا، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اینڈ کمپنی نے شریف خاندان کی انڈسٹری کو تباہ و برباد کردیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شریف خاندان کو سزا دینے کے لیے ان کے کاروبار کو چار دفعہ دیوالیہ کرایا جاچکا ہے، یکے بعد دیگرے اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں، صرف ملک و قوم کے لیے تمام تر تکالیف برداشت کیں، کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے کے دوران ٹیکس نہیں دیا جاتا، برطانوی عدالت نے حسن نواز کے اسی مؤقف کو درست قرار دیا ہے۔
حکومتی دھوکے سے دل برداشتہ بلاول کو منانے کی ذمہ داری اسحاق ڈار کو سونپ دی گئی
اس تناظر میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دیوالیہ آپ آج ہو رہے ہیں اور وہ بھی برطانیہ میں، اس میں ذوالفقار علی بھٹو کا دور کہاں سے بیچ میں آگیا؟
پیپلز پارٹی کے رہنما نے شریف خاندان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو حقیقت بتائیں کہ آپ نے اپنے آپ کو اس لیے دیوالیہ ظاہر کر دیا تاکہ برطانیہ میں ٹیکس ادا نہ کرنا پڑے، شریف خاندان کے جو کرتوت یہاں پر ہیں، وہی لندن میں ہیں، کچھ تو شرم حیا کریں۔
ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ اگر انہیں پیپلز پارٹی کی قیادت نہ روکے تو وہ سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں گے، شریف خاندان کی جانب سے حسن نواز کے دیوالیہ ہونے پر بھٹو دور کو زیر بحث لانا درست نہیں۔