پنجاب میں اسموگ کی صوتحال بہترہونے لگی، پنجاب کے تمام اضلاع میں کل سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا گیا، صرف لاہور اور ملتان ڈویژن میں اسکول بند رہیں گے۔
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسکول پونے نو بجے سے پہلے نہیں کھلیں گے، آؤٹ ڈور اسپورٹس اور غیر نصابی سرگرمیوں پر پابندی رہے گی، تمام طالب علم، اساتذہ اور عملہ لازمی ماسک پہنیں گے۔
انہوں نے کہا کیہ اسکول انتظامیہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کی ذمہ دار ہو گی، انسانی زندگیوں کو نقصان سے بچانے کے لیے مشکل فیصلے کئے گئے، بچوں کی تعلیم بہت ضروری ہے لیکن ان کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔
پنجاب میں ایئر کوالٹی انڈیکس
پنجاب میں اسموگ کے بادل، بہاولپور کا ایئر کوالٹی انڈیکس چار سو بارہ ہوگیا۔ فیصل آباد کا اے کیو آئی دو سو اناسی اور رحیم یار خان کا دو سو سترہ ریکارڈ کیا گیا۔
چوبیس گھنٹے کے دوران پنجاب بھر میں ستر ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ بیشتر شہریوں کو امراض قلب، آنکھ، ناک، کان، گلے کی تکلیف اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے، نزلہ، زکام اور کھانسی کے تیرسٹھ ہزار نو سو پانچ مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
پنجاب کی گرد آلود فضا صاف
کئی روز سے پنجاب کی فضا کو آلودہ اور شہریوں کو انتہائی پریشان کن صورتحال سے دوچار کرنے والی دھند کی شدت میں کمی آگئی، شمالی علاقوں سے آنے والی تیز اور سرد ہواؤں نے پنجاب کی گرد آلود فضا کو صاف کردیا۔
لاہور میں ہوائیں چلنے سے دھند اور اسموگ کی شدت میں کمی کا باعث بن رہی ہیں، جس میں مزید کمی آنے کا امکان ہے، صبح سویرے لاہور شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 404 ریکارڈ کیا گیا۔
اسموگ اور دھند کے باعث لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے جبکہ پاکستان میں پہلے نمبر پر آگیا جبکہ ملتان 263 ایئرکوالٹی انڈیکس کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہے۔
فضائی آلودگی میں نئی دہلی آج بھی پہلے نمبر پر، لاہور کی کیا صورتحال ہے؟
دوسری جانب لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں نجی اور سرکاری دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی پابندی میں 31 جنوری تک توسیع کردی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہائر سیکنڈری تک تعلیمی ادارے، پارکس، چڑیا گھر، تاریخی مقامات 24 نومبر تک بند رہیں گے جبکہ مارکیٹوں کی بندش میں بھی 24 نومبر تک توسیع کردی گئی، جس کے بعد مارکیٹیں رات 8 بجے بند ہوں گی۔
ادھر صوبے میں اینٹی سموگ آپریشن بھی بدستور جاری ہے، دھواں چھوڑنے والی بڑی گاڑیوں، ٹرکوں کے داخلے پر بدستور پابندی ہے۔
اسموگ کے تدارک کا ذمہ دار ادارہ غیر فعال، محکمہ ماحولیات کی کئی گاڑیوں ناکارہ
گزشتہ روز 103 بڑی گاڑیوں کو لاہور میں داخلے سے روک دیا گیا جبکہ مال بردار گاڑیوں کی بھی سخت جانچ پڑتال کی گئی۔
راولپنڈی ڈویژن میں اسموگ کی صورتحال بہتر ہونے پر تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ڈی جی محکمہ ماحولیات عمران حامد شیخ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، جس کے مطابق راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال کے تعلیمی ادارے 19 نومبر سے معمول کے مطابق کھلیں گے، راولپنڈی ڈویژن کے تعلیمی اداروں میں طلبہ اور عملے کی فزیکل حاضری لازمی ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ ماحولیات نے راولپنڈی ڈویژن کو آن لائن موڈ اور بندش سے استثنیٰ دے دیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ضلع مری کے تعلیمی ادارے پہلے ہی کھلے ہیں اور معمول کے مطابق جاری رہیں گے، ماحولیاتی صورتحال میں بہتری کے باعث راولپنڈی ڈویژن میں پابندی ختم کردی گئی ہے۔
اسموگ کے تدارک کے حوالے سے لگائے گئے لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ لاہور متحرک ہوگئی، اوقات کار اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 50 دکانیں، 34 ریسٹورنٹس، 03 بیکریوں سمیت 25 باربی کیو شاپس کو سیل کر دیا جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔
ضلعی انتظامیہ لاہور کی اسموگ کے تدارک کے لیے ہر تحصیل میں بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں، تحصیل سٹی میں 3 دکانیں، 08 ریسٹورنٹس، 25 باربی کیو شاپس اور 02 بیکریوں کوسیل کیا گیا۔
تحصیل صدر میں 12 دکانوں اور تحصیل راوی میں 15 ریسٹورنٹس اور 02 بیکریوں کو سیل کروایا گیا جبکہ تحصیل رائیونڈ میں 4 دکانوں، ایک ریسٹورنٹ اور تحصیل شالیمار میں 05 دکانوں اور ایک ریسٹورنٹ کو سیل کیا گیا۔
تحصیل واہگہ میں 06 دکانوں،4 ریسٹورنٹس کو اوقاتِ کار کی خلاف ورزی پر بند کیا گیا جبکہ تحصیل نشتر میں 10 دکانیں سیل کی گئیں۔ تحصیل علامہ اقبال زون میں بھی 5 ریسٹورنٹس اور 1 دکان کو سیل کیا گیا۔
ڈی سی لاہور کا کہنا تھا کہ تاجر برادری اسموگ اور فضائی آلودگی کے اثرات کم کرنے میں تعاون کریں، پابندیوں کی خلاف ورزی پر بلاامتیاز سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائے گی۔
پنجاب پولیس اسموگ کی روک تھام کیلئے ان ایکشن نظر آئی۔ پولیس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں 108 مقدمات درج ہوئے جبکہ 139 افراد کو کیا گیا۔
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ اسموگ کی خلاف ورزی کرنے کیخلاف 593 افراد کو 10 لاکھ 16 ہزار سے زائد جرمانے عائد کئے ہیں۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق 141 افراد کو وارننگ جاری کی گئی، انہوں نے کہا کہ زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 505 خلاف ورزیاں ہوئیں۔
پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں رواں برس 2846 ملزمان گرفتار، 3328 مقدمات درج کئے گئے، جبکہ 35020 افراد کو مجموعی طور پر 8 کروڑ سے زائد جرمانے کئے گئے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا مزید کہنا ہے کہ اسموگ کی روک تھام کیلئے 6300 افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔