لندن کی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو دیوالیہ قرار دے دیا۔ حسن نواز کے خلاف فیصلہ رائل کورٹ آف جسٹس نے سنایا، جس کے مطابق حسن نواز کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا۔
عدالتی کاغذات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز شریف کو لندن ہائی کورٹ نے دیوالیہ قرار دیا۔ حسن نواز کو برطانوی حکومت اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا ہے۔
عوامی ریکارڈ رکھنے والے سرکاری یو کے گزٹ نے دیوالیہ ہونے کی تفصیلات شائع کی ہیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ حسن نواز فلیٹ 17 ایون فیلڈ ہاؤس، 118 پارک لین کے رہائشی اور کمپنی کے ڈائریکٹر کو کیس نمبر 694 آف 2023 میں ہائی کورٹ میں دیوالیہ قرار دیا گیا ہے، جو کہ 25 اگست 2023 کو دائر کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق دیوالیہ پن کا حکم 29 اپریل 2024 کو قرض دہندگان کی طرف سے عدم ادائیگی پر دائر کئے گئے کیس میں جاری کیا گیا تھا۔
دیوانی مقدمہ حسن نواز کے خلاف محکمہ ریونیو اینڈ کسٹمز (HMRC) نے شروع کیا تھا، جس کی نمائندگی کور میکسویل نے کی تھی۔
برطانیہ کے قوانین کے مطابق، دیوالیہ پن کا حکم ذاتی دیوالیہ پن کے عمل کا حصہ ہے۔ یہ عدالت سے کسی فرد کو جاری کیا جاتا ہے، جس سے وہ دیوالیہ ہو جاتا ہے۔ دیوالیہ پن کے احکامات صرف لندن گزٹ میں شائع کیے جاتے ہیں، جو کہ اسے دیوالیہ کاری سروس سے موصول ہوتے ہیں۔
دیوالیہ ہونے والا شخص ڈائریکٹر کے طور پر کام نہیں کر سکتا یا کمپنی کے انتظام میں کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ دیوالیہ پن سے فارغ نہ ہو جائے اور جب تک کہ اس نے ڈائریکٹر کے طور پر کام جاری رکھنے کی عدالت سے اجازت حاصل نہ کر لی ہو۔
حسن نواز اب بھی برطانیہ میں متعدد کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں۔