چین کے ایک معروف ایکویریم نے لاگت میں کمی کے لیے اصلی وھیل شارکس کے بجائے ایک روبوٹک یا مشینی وھیل شارک اپنے سب سے بڑے ٹینک میں چھوڑ دی۔
چین کے صوبے گوانگڈونگ کے شہر شینزھین میں واقع شیاؤمیشا سی ورلڈ نامی ایکویریم کی سیر کو آنے والوں نے کہا ہے کہ انہیں روبوٹ وھیل شارک دیکھ کر حیرت بھی ہوئی اور افسوس بھی۔ یہ وھیل شارک ٹیکنالوجی کا شاہکار کہی جاسکتی ہے تاہم سیر کرنے والے اصلی وھیل شارک دیکھنے آئے تھے۔
32 ڈالر کے انٹری ٹکٹ والے ایکویریم کی سیر کو آنے والوں کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ ایکویریم کی انتظامیہ اُنہیں اس طور دھوکا دے گی۔ انہوں نے اس چال بازی پر احتجاج بھی کیا اور کہا کہ اُن کی آمد کا بنیادی مقصد اصل وھیل کو دیکھنا تھا نہ کہ مشینی وھیل شارک کو۔
ایسے ایکویریم اب چین سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک میں ہیں جہاں لوگ سمندری مخلوق کو اُن کے اپنے قدرتی ماحول میں جاکر دیکھ سکتے ہیں۔ یہ ایک منفرد تجربہ ہوتا ہے اور بچے خاص طور پر اِس سے بہت محظوظ ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کھلے سمندر میں وھیلز اور شارکس بالعموم 80 سے 130 سال تک جی سکتی ہیں تاہم ایکویریمز میں وہ 5 سال سے زیادہ زندہ نہیں رہ پاتیں۔