بھارت کی مشرقی ریاست منی پور میں حالات بے قابو ہوتے جارہے ہیں۔ دارالحکومت امپھال میں مشتعل ہجوم نے ریاستی اسمبلی کے چار ارکان کے گھروں کو آگ لگادی جبکہ وزریرِاعلیٰ بیرین سنگھ کے آبائی مکان پر بھی حملے کی کوشش کی گئی ہے۔
منی پور میں قبائلی جھگڑا معاملات کو انتہائی خطرناک مقام کی طرف لے جارہا ہے۔ کئی ماہ سے منی پور میں حالات نازک ہیں۔ مرکزی حکومت وہاں بحران کے خاتمے کے حوالے سے کوئی ٹھوس کوشش کرنے کے موڈ میں دکھائی نہیں دے رہی۔
ہفتے کے رات مظاہرین نے امپھال میں کئی مقامات پر آگ لگادی۔ ریاستی اسمبلی کے چار ارکان کے آبائی مکانات بھی جلادیے گئے۔ امپھال سمیت کئی شہروں میں انتہائی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ چند ماہ کے دوران متعدد بار مشتعل ہجوم کے ہاتھوں جانی و مالی نقصان ہوچکا ہے۔
ریاستی مشینری بظاہر ناکام ہے کیونکہ شرپسندوں کے پاس جدید ترین ہتھیار ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ انہیں بیرونی ذرائع سے بھرپور مالی امداد کے علاوہ اسلحہ اور گولا بارود بھی مل رہا ہے۔