سِکھوں کی آزاد ریاست خالصتان کے لیے قیام کے لیے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں رائے شماری مکمل ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق ریفرنڈم میں 37 ہزار سے افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ سکھ فار جسٹس کے کونسل جنرل گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ریفرنڈم کے اگلا مرحلہ آئندہ برس 23 مارچ کو لاس اینجلس میں ہوگا۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مودی اور امیت شاہ کی سیاسی موت سکھوں کے ہاتھوں لکھی ہے۔
شرکا کی تعداد زیادہ ہونے کے سبب ریفرنڈم کے مقررہ وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کرنا پڑا۔
نیوزی لینڈ نے سکھ فار جسٹس کو خالصتان ریفرنڈم کی اجازت دے دی
ریفرنڈم میں ووٹنگ کیلئے مقررہ وقت سے پہلے ہی طویل قطاریں بننا شروع ہوگئی تھیں،ووٹ ڈالنے کیلئے آئے افراد کو چار چار گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔
شرکا سے سکھ فار جسٹس کے کونسل جنرل گرپتونت سنگھ پنوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا
گرپتونت سنگھ پنوں کا اس موقع پر کہنا تھا کہ بھارت ووٹ پر یقین رکھنے والوں سے گولی سے نمٹتا ہے۔ بھارت کے مظالم کے باوجود سکھوں نے تشدد کی بجائے ووٹ کا راستہ اپنایا ہے۔
بھارتی احتجاج کام نہ آیا، نیوزی لینڈ میں بھی شرمندگی کا سامنا
ان کا کہنا تھا کہ سکھ گولی کا جواب گولی سے دے سکتے ہیں، ہمارا مشن آزادی یا شہادت ہے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے بتایا کہ ریفرنڈم کے اگلا مرحلہ آئندہ برس 23 مارچ کو لاس اینجلس میں ہوگا۔
واضح رہے کہ خالصتان ریفرنڈم میں شرکت کیلئے دیگر شہروں سے بھی سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد آکلینڈ پہنچی۔ ووٹ ڈالنے کیلئے آئے افراد نے خالصتان کے حق اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کی۔