Aaj Logo

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2024 03:40pm

کینیا میں انسانوں اور ہاتھیوں کا جھگڑا شہد کی مکھیوں نے ختم کرا دیا

کینیا میں ہاتھیوں اور انسانوں کے درمیان کئی ماہ سے جاری لڑائی شہد کی مکھیوں نے رکوا دی۔

غیر ملکی رپورٹ کے مطابق کینیا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کسان چیریٹی موانگوم کا کہنا ہے کہ وہ لوگ ہاتھیوں کو سخت ناپسند کرتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جب سے ہمارے آس پاس ڈھیروں شہد کی مکھیوں نے بھنبنانا شروع کیا تب سے ہمارے دلوں میں ہاتھیوں کے لیے نفرت کم ہوگئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 58 سالہ کسان نے بتایا کہ انہیں آج بھی یاد ہے کہ کس طرح قریبی تساوو نیشنل پارک کے ہاتھی اکثر ان کی فصلیں برباد کر دیا کرتے تھے جس سے ہماری مہینوں کی محنت پر پانی پھر جاتا تھا۔

چیریٹی موانگوم کا کہنا تھا کہ یہاں سیاحوں کی بڑی تعداد ہاتھیوں کو دیکھنے آتی ہے جن کی آمدنی سے تقریباً 10 فیصد پیدا ہوتا ہے، اور ہم کسان جو ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، ہمیں نظر انداز کیا جاتا ہے۔

ایک اور مقامی کسان کا کہنا تھا ہاتھی شہد کی مکھیوں کی آواز اور بو سن کر بھاگ جاتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ہاتھیوں کو فصلوں کے قریب آنے سے روکنے کے لیے شہد کی مکھیوں کو زمین سے چند میٹر اوپر گریز والی تاروں سے چپکا دیا جاتا ہے۔ جب ہاتھی قریب آتے ہیں تو تاریں ہل جاتی ہیں اور مکھیوں کی آواز سن کر ہاتھی بھاگ نکلتا ہے۔

بعض کسان دھوئیں اور دیگر طریقے استعمال کر کے جنگلات میں گھومتے ہاتھیوں کو فصلوں سے دور رکھتے ہیں۔

Read Comments