Aaj Logo

شائع 17 نومبر 2024 10:14am

بلڈ پریشر چیک کرواتے وقت اس بات کا خاص دھیان رکھیں، ورنہ نقصان اٹھائیں گے

جو لوگ بلند فشارِ خون کے عارضے میں مبتلا ہیں اُن کے لیے بلڈ پریشر کی بالکل درست پیمائش لازم ہے۔ ڈاکٹرز بالکل درست پیمائش ہی کی صورت میں موزوں ترین دوا تجویز کرسکتے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ بلڈ پریشر کی پیمائش کے معاملے میں کسی بھی بڑی خرابی سے کیونکر محفوظ رہا جائے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ بلڈ پریشر ریڈنگ کو درست رکھنے کے لیے لازم ہے کہ ہاتھ کی پوزیشن بالکل درست ہو۔ اگر بلڈ پریشر کی ریڈنگ لیتے وقت ہاتھ کی پوزیشن غیر معیاری ہو یعنی ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق نہ ہو تو مشین زیادہ ریڈنگ دکھاسکتی ہے۔

یہ نکتہ ذہن نشین رہے کہ بلڈ پریشر کی درست ریڈنگ ہمیں دل کے معاملات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ لوگ بالعموم چھوٹی چھوٹی باتوں کو نظر انداز کرکے بڑا نقصان اٹھاتے ہیں۔

اگر بلڈ پریشر کی ریڈنگ بلا جواز طور پر زیادہ آجائے تو علاج کے معاملے میں ایسی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں جن کے ہاتھوں انسان الجھن کا شکار رہتا ہے۔

بلڈ پریشر کی غلط ریڈنگ غلط دوا یا دوا کی غلط طاقت تجویز کرنے کی طرف لے جاسکتی ہے۔ ڈاکٹرز دل کے امراض میں مبتلا افراد کے بلڈ پریشر کی ریڈنگ کے ذریعے ہی طے کرتے ہیں اُنہیں کون سی دوا کتنی طاقت کے ساتھ دی جانی چاہیے۔

ڈاکٹر کہتے ہیں کہ بلڈ پریشر کی ریڈنگ لیتے وقت ہاتھ کو ڈیسک پر اس طور رکھا جائے کہ اُس کی سمت دل کے ساتھ ہم آہنگ رہے۔

کلینکس میں لوگ بلڈ پریشر کی ریڈنگ کے وقت ہاتھ کو یا تو اپنی ٹانگ پر رکھ لیتے ہیں یا پھر ایک طرف لٹکتا رہنے دیتے ہیں۔ ایسا کرنا بالکل غلط ہے۔

ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بلڈ پریشر کی ریڈنگ لیتے وقت ہاتھ کی غلط پوزیشن ریڈنگ زیادہ دکھاتی ہے، بالخصوص اُس وقت جب ہاتھ کو گود میں یا ٹانگ پر رکھا گیا ہو۔ اگر ہاتھ کو لٹکتا رہنے دیا جائے تو ریڈنگ اور بھی زیادہ آتی ہے۔

ڈاکٹرز کی واضح ہدایات کے باوجود کلینکس میں یا گھروں میں بلڈ پریشر ریڈنگ لیتے وقت ہاتھ کی غلط پوزیشن عام بات ہے۔

یہ معمولی سی بات صحت پر غیر معمولی منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر دنیا بھر میں ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اِس کے علاج کے لیے تمام ہدایات پر عمل لازم ہے۔

Read Comments