آسٹریلوی عدالت نے سوڈانی نژاد آسٹریلوی شہری کو اپنی بیوی سوڈان میں پاسپورٹ کے بغیر چھوڑنے پر چار سال قید کی سزا سنا دی۔
وکٹویہ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس رپورٹ ہوا جس میں 52 سالہ محمد احمد کو ’ایگزٹ اسمگلنگ‘ کے مجرم قرار پایا گیا۔ واضح رہے کہ ایگزٹ اسمگلنگ انسانی اسمگلنگ کی ایک شکل ہے جہاں افراد کو ان کی مرضی کے خلاف ملک چھوڑنے کے لیے مجبور یا دھوکہ دیا جاتا ہے۔
تین مہینے کے بعد محمد احمد نے بیوی اور دو بچوں کے ہمراہ میلبورن سے سوڈان کا سفر کیا اور اپنی بیوی کا پاسپورٹ اور شناختی دستاویز چوری کرکے بچوں کے ہمراہ میلبورن واپس آگیا۔
اس سے قبل ہی محمد احمد نے خفیہ طور پر اہلیہ کے ویزے کی حمایت سے دستبرداری اختیار کرلی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ اس کی بیوی نے بچوں پر تشدد کیا۔
دوران سماعت جج فرینک نے کہا کہ عمرا نے جو کچھ کیا وہ مکمل طور پر ایک منصوبہ بندی تھی۔ کاؤنٹی کورٹ کو بتایا گیا کہ محمد احمد کی اہلیہ کو اپنا ویزا بحال کرنے اور آسٹریلیا واپس آنے میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگا۔ پھر وہ اپنے بچوں کے ساتھ مل گئی۔
عدالت نے کہا کہ ’محمد احمد کا عمل دھوکہ دہی پر مشتمل ہے جو ایگزٹ اسمگلنگ کے دائرے میں آتا ہے، ملزم نے تمام وقت خاتون کو یہ یقین دلایا کہ وہ آسٹریلیا واپس آئے گی۔
خیال رہے کہ متاثرہ خاتون 16 ماہ کی جدوجہد کے بعد آسٹریلیا واپس پہنچی لیکن محمد احمد نے بچوں کو ماں سے ملنے نہیں دیا قانونی جنگ کے بعد انہیں دوبارہ بچوں سے ملنے کی اجازت دی گئی۔