انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد ہائبرڈ ماڈل کی بازگشت سنائی دے رہی ہے تاہم پاکستان ایونٹ کی پوری میزبانی اپنے ملک میں کرنے پر بضد ہے تاہم اگر چیمپئنز ٹرافی پاکستان یا پھر ہائبرڈ ماڈل پر نہ ہوئی تو میزبان کون سا ملک ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی پاکستان میں ایونٹ کی میزبانی کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں تاہم آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ دباؤ ڈال رہے ہیں کہ ہائبرڈ ماڈل اپنایا جائے اور اس کے میچز وہاں منتقل کردیے جائیں۔
رپورٹس کے مطابق اگر پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کیا تو میزبانی بھی چھین سکتی ہے جبکہ ٹورنامنٹ کو جنوبی افریقا منتقل کیا جاسکتا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے بھارت کے سیکیورٹی خدشات دور کرنے کے لیے اہم پیشکش کی گئی ہے جس سے پاکستان کی میزبانی کے حقوق کو بھی برقرار رکھا جاسکے، وہ یہ ہے کہ بھارتی ٹیم کے میچز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) منتقل کردیے جائیں جبکہ ممکنہ طور پر فائنل میزبانی لاہور کے پاس ہی رہے۔
چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی، ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں، پی سی بی کا آئی سی سی کو خط
تاہم چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ ماڈل کے آپشن پر کوئی باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی ہے اور نہ پاکستان اس پر غور کررہا ہے نہ کسی کو توقع رکھنی چاہیئے۔
ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے ای میل موصول ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے انہیں مطلع کیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم چیمپئینز ٹرافی کے لیے پاکستان نہیں بھیجیں گے البتہ ایشیا کپ کی صورت میں ہائبرڈ ماڈل پر ٹورنامنٹ کروایا جائے گا تو ٹیم شرکت کرسکتی ہے۔
دوسری جانب بھارتی ٹیم کے انکار کے بعد ٹورنامنٹ کا مستقبل غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے کیونکہ پاکستان نے بھی ہر محاذ پر بھارت کا مقابلہ کرے کی ٹھان لی ہے جبکہ ایونٹ کو ملک میں کروانے کے عزم کا اظہار کیا ہے جس میں بھارت کے علاوہ کسی اور ٹیم یعنی سری لنکا کو شامل کیا جاسکتا ہے۔
کسی کی فون کال انڈیا کو چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان لا سکتی ہے؟ بھارتی صحافی نے بتادیا
ایونٹ کے شیڈول کا اعلان بھی تاخیر کا شکار ہے جبکہ ٹورنامنٹ کے انعقاد میں محض 100 سے بھی کم دن باقی رہ گئے ہیں جبکہ پاکستان میں اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش بھی آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہے۔