خیبرپختونخوا میں خواتین وراثتی حق کے حصول میں تشدد کا نشانہ بننے لگیں، رواں سال 527 خواتین نے وراثتی حقوق کے عدم تحفظ پر شکایات درج کرائیں۔
پشاورکی رہائشی خاتون جائیداد کے حق کے حصول کیلئے بھائیوں کے پاس گئی تو تشدد کا نشانہ بن گئی۔
سعدیہ کا کہنا ہے کہ وہ وراثتی حق کیلئے گزشتہ ایک سال سے عدالت کے چکر کاٹ رہی ہیں لیکن بھائیوں کے خلاف قانونی کارروائی کے باوجود اب تک انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
صوبائی محتسب برائے خواتین کی دستاویز سےحاصل کردہ اعداد شمار کے مطابق رواں سال صوبے سے 527 خواتین نے وراثتی حقوق کے عدم تحفظ پر شکایات درج کی ہیں جن میں سے 20 کیسس نمٹائے گئے ۔
رخشندہ ناز کا کہنا ہے کہ صوبے کے کسی بھی ضلع میں ریجنل دفترنہیں ایک محتسب پورا صوبہ سنبھال رہی ہے،مختلف ڈونرزکی مدد سے پشاورمیں لیگل ڈیسک قائم کیاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے وراثتی حقوق دلانے میں صوبائی محتسب کے مؤثرکردار کے لیے نہ صرف عملے میں اضافہ بلکہ ڈویژنل سطح پر بھی دفاتر کے قائم کی اشد ضرورت ہے ۔