معروف عالمی کمپنیاں پیپسی کو اور یونی لیور بھارت میں غیر معیاری مصنوعات فروخت کرنے پر تنقید کی زد میں آگئیں۔
رپورٹ کے مطابق دنیا کی بڑی خوراک اور مشروبات بنانے والی کمپنیاں امیر ممالک کے مقابلے میں غریب ممالک میں نسبتاً غیر صحت مند مصنوعات فروخت کر رہی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں بھارت سمیت دیگر کم آمدنی والے ممالک میں مضر صحت اجزا والی مصنوعات پیش کر رہی ہیں۔ انڈیا میں پیکڈ فوڈ کی بڑھتی ہوئی کھپت کو دیکھتے ہوئے یہ ایک تشویشناک رجحان ہے۔
برطانوی ڈی این اے کمپنی لاکھوں لوگوں کا حساس جسمانی ڈیٹا لے کر غائب
بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کمپنیوں پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ دیگر ممالک کے شہریوں کی طرح انہیں اعلیٰ معیار کی مصنوعات فراہم نہیں ہو رہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کے شہریوں کی طرح بھارت بھی کوالٹی، حفاظت اور بھروسے کا مستحق ہے۔
رپورٹ کے مطابق صارفین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کمپنیوں کو دنیا بھر میں یکساں معیار کو یقینی بنانا چاہیے۔
کنسیومر رائٹس حقوق کے حامی ان ملٹی نیشنل کارپوریشنز سے سخت ضوابط اور زیادہ شفافیت کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام صارفین کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات حاصل ہوں، چاہے مارکیٹوں میں کچھ بھی فروخت کیا جا رہا ہو۔