اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نتین یاہو نے لبنان میں پیجر دھماکوں کا حکم دینے کا اعتراف کرلیا۔ نیو یارک پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے تسلیم کیا ہے کہ ان دھماکوں کے پسِ پردہ وہی تھے۔
ایک میٹنگ کے دوران نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی فوج کے متعدد سینیر افسران اِن دھماکوں کے خلاف تھے اور سیاسی سطح پر اس حوالے سے اپوزیشن کا سامنا رہا تھا۔
پیر کو بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے پہلی بار ایک بیان میں باضابطہ طور پر کہا کہ ان دھماکوں کی منظوری بنیامین نیتن یاہو نے دی تھی۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق بند کمرے کے ایک اجلاس میں نیتن یاہو نے 17 ستمبر کے پیجر دھماکوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داری قبول کی۔ ان دھماکوں میں 39 افراد جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔