اسرائیل کی پارلیمنٹ کنیسیٹ کے رکن اوفر کیسِف کو 6 ماہ کے لیے معطل کردیا گیا ہے۔ اوفر کیسِف نے صہیونی فوج کے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج پر غزہ میں قتلِ عام کا الزام عائد کیا تھا۔
یروشلم پوسٹ نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ اوفر کیسِف کی رکنیت اس لیے معطل کی گئی ہے کہ انہوں نے غزہ میں صہیونی فوج کے قتلِ عام کے خلاف جنوبی افریقا کی طرف سے عالمی عدالتِ انصاف میں دائر کی جانے والی پٹیشن پر دستخط کیے تھے۔
انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے اندرونی سلامتی کے وزیر اتامار بین گِور کا کہنا ہے کہ یہ سزا کافی نہیں، کیسِف کو اسرائیلی کنیسیٹ سے ہمیشہ کے لیے نکال کر شام بھیج دینا چاہیے۔
اوفر کیسِف کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جو باشندے جنگ کی مخالفت کر رہے ہیں اُنہیں موت کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل کو بنیامین نیتن یاہو کے پنجے سے نہ چُھڑایا گیا تو پورا خطہ دھماکے سے اُڑ جائے گا۔ اوفر کیسِف کا تعلق عرب نسل کے یہودیوں کی جماعت حداش طعال سے ہے۔