روس نے اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو فون کرکے خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کو طُول دینے سے گریز کریں۔
کریملن کی طرف سے جاری کردہ وضاحت میں کہا گیا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔ روسی صدر کو امریکا کی طرف سے کوئی کال نہیں کی گئی اور اس حوالے سے واشنگٹن پوسٹ کی خبر میں کچھ حقیقت نہیں۔
واشنگٹن پوسٹ نے بتایا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر کو فلوریڈا سے فون کرکے کہا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کو طُول بھی نہ ریں اور وسعت دینے سے بھی گریز کریں۔
اخبار کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی قیادت کو یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ یورپ میں امریکی فوجی اچھی خاصی تعداد میں تعینات ہیں۔ اگر یوکرین جنگ کو پھیلا جاتا ہے تو امریکی فوجیوں کے لیے متحرک ہونے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچے گا۔
اخبار کے مطابق امریکی فوجیوں کے متحرک ہونے سے پورے یورپ میں انتہائی سنگین صورتِ حال پیدا ہوسکتی ہے۔ اس وقت امریکا کسی نئی جنگ میں ملوث ہونے کی پوزیشن میں نہیں۔ ایسے میں زیادہ سے زیادہ ضبط و تحمل لازم ہے جس کا مظاہرہ کریملن کو کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا جھکاؤ روس کی طرف رہا ہے۔ اپنے پہلے عہدِ صدارت میں بھی انہوں نے روس کے لیے نرم گوشہ رکھا تھا اور چین کے خلاف امپورٹ ٹیرف بڑھانے پر خاص توجہ دی تھی۔