یوٹیوب پر ویڈیوز سے شہرت پانے والے کچے کے خطرناک ڈاکو لُنڈ گینگ کے سربراہ شاہد لنڈ کی ہلاکت کی اصل کہانی سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس نے مبینہ طور پر ایک خطرناک ڈاکو عمر لُنڈ کے ذریعے شاہد لُنڈ کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ عمر لُنڈ کو قتل کرنے کے لیے پولیس کے علی پور میں تعینات ایک اعلیٰ پولیس آفیسر نے راضی کیا، اور اس کے بدلے میں پولیس نے عمر لُنڈ کے خلاف درج مقدمات ختم کرنے اور اس کی فیملی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ شاہد لُنڈ کے قاتل عمر لُنڈ اور اس کا بھائی روجھان پولیس کے پاس پہنچ گئے۔ عمر لنڈ پر روجھان اور رحیم یار خان میں ڈیڑھ درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔ شاہد لنڈ کو قتل کرنے کے بعد، عمر لنڈ کے گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔
عمر لُنڈ نے شاہد لُنڈ کو قتل کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی، جس میں سندھ سے بھی 8 سے 10 ڈاکو شریک تھے۔ تقریب کے دوران عمر لُنڈ نے فائرنگ کر کے شاہد لُنڈ کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔
ذرائع کے مطابق عمرلُنڈ نے بتایا کہ شاہد لُنڈ کو قتل کرنے کے بعد وہ سندھ اور گینگ کے دیگر افراد کو بھی ہلاک کرنا چاہتا تھا، مگر فائرنگ کے دوران اس کی رائفل میں گولی پھنس گئی۔ اس کے بعد، عمر نے دیگر ڈاکوؤں پر راکٹ لانچر سے فائر کیا، لیکن دوسرے راکٹ فائر کرنے کے دوران لانچر کی پن پھنس گئی۔ واقعے کے بعد، عمر نے چھوٹے دریا کو عبور کر کے راجن پور پہنچا اور وہاں سرنڈر کر دیا۔
واضح رہے کہ رحیم یار خان اور راجن پور پولیس نے مشترکہ آپریشن میں انتہائی مطلوب ڈاکو اور لنڈ گینگ کے سرغنہ شاہد لنڈ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ یہ واقعہ کچے کے علاقے میں پولیس کی کارکردگی اور مجرمانہ سرگرمیوں کے خاتمے کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔
کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف ایک اہم کامیابی قرار
پولیس نے شاہد لُنڈ کا کریمنل ریکارڈ سوشل میڈیا پر جاری کرتے ہوئے اس کی ہلاکت کو کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف ایک اہم کامیابی قرار دیا۔ پولیس کے مطابق، رحیم یار خان اور راجن پور کی مشترکہ کارروائی میں لُنڈ گینگ کا سرغنہ ڈاکو ہلاک ہوا۔
پولیس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا ڈاکو 28 سے زائد سنگین مقدمات میں مطلوب تھا، جن میں پولیس اہلکاروں کی شہادت، دہشت گردی، اغوا برائے تاوان، اور ڈکیتی شامل ہیں۔ یہ بین الاضلاعی اشتہاری تھا جو طویل عرصے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نظروں سے اوجھل تھا۔
آئی جی پنجاب نے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف اس کامیابی پر رحیم یار خان اور راجن پور پولیس کو شاباش دی اور کہا کہ کچے کے علاقے سے دہشت گردوں، ڈاکوؤں، اور شر پسند عناصر کا خاتمہ پولیس کا مشن ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو
یہ بھی یاد رہے کہ اگست میں ڈاکو شاہد لُنڈ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ محکمہ داخلہ کے نمبر پر مبینہ کال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس ویڈیو میں لُنڈ نے کہا کہ ”میں شاہد لُنڈ بات کر رہا ہوں، لسٹ میں میرا نام سب سے پہلے ہے۔ اصل ملزمان کے نام نہیں ہیں، انعام کے اعلان والی فہرست درست نہیں، اسے دوبارہ بنائیں۔“
پولیس مقابلہ
راجن پور کے علاقے کچہ بنگلہ میں ایک پولیس مقابلے کے دوران اشتہاری ڈاکو شاہد لُنڈ مارا گیا۔ ضلعی پولیس آفیسر کے مطابق، ہلاک ہونے والے اشتہاری ڈاکو کی گرفتاری پر ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ڈاکو سوشل میڈیا پر پولیس کو دھمکیاں دینے کی عادت رکھتا تھا، جو اس کے مجرمانہ طرز عمل کی عکاسی کرتا ہے۔
پنجاب پولیس کا بیان
دوسری جانب، پنجاب پولیس نے بھی ڈاکو شاہد لُنڈ کی ہلاکت پر بیان جاری کیا ہے، جس میں اس کارروائی کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا گیا ہے، جو قانون اور انصاف کے قیام کی طرف ایک قدم آگے بڑھتا ہے۔
یہ واقعہ کچے کے علاقے میں پولیس کے عزم اور عزم کو مضبوط کرتا ہے کہ وہ مجرمانہ سرگرمیوں کا خاتمہ کریں گے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔