سندھ کے سابق گورنر عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ یہ سوچنا خام خیالی پر مبنی ہوگا کہ نومنتخب امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ بانی پی ٹی آئی آئی کی رہائی میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔
آج نیوز کے پروگرام روبرو میں میزبان شوکت پراچہ سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے، جو 9 مئی کے واقعات سے قبل بانی پی ٹی آئی کے بہت قریب تھے، کہا کہ ٹرمپ عمران خان کی رہائی میں کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی کے رہنما ذلفی بخاری نے بانی پی ٹی آئی سے مبینہ بدسلوکی کا معاملہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اس فیصلے سے خود کو الگ کرلیا ہے۔ دوسری طرف بانی پی ٹی آئی نے جمعرات کو اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ میں اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میری رہائی چاہیں گے یا اس حوالے سے کوئی کردار ادا کرنا پسند کریں گے۔
ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے کم از کم اِتنی امید ضرور ہے کہ وہ جو بائیڈن کی طرح نہیں ہوں گے یعنی غیر جانب دار رہنا پسند کریں گے۔ میری رہائی کا معاملہ پاکستان ہی میں نپٹایا جائے گا، امریکا کے ذریعے نہیں۔
عمران اسماعیل نے اس خیال کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کو اپنے لیڈر کی رہائی کے لیے غیر ملکی مداخلت پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ ایسا کوئی بھی قدم اس بات کا ثبوت ہوگا کہ پی ٹی آئی کو ملک کے قانون اور آئین پر بھروسا نہیں۔ ایسا کرنا خود عمران خان کے نعرے ابیسولیوٹلی ناٹ کے منافی ہوگا۔
یہ سوچنا کہ ڈونلڈ ٹرمپ عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانا چاہیں گے سیاسی سطح پر محض سادہ لوحی ہے۔ ہاں، عالمی امور میں اب امریکی پالیسیاں تبدیل ہوں گی۔
ایک سوال کے جواب میں عمران اسماعیل نے کہا کہ عمران خان جب وزیرِاعظم تھے تب وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالف نہیں تھے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو شارٹ کٹس اور انفرادی مداخلت کے بارے میں سوچنا بند کردینا چاہیے۔
ایک اور سوال کے جواب میں سندھ کے سابق گورنر نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج اس لیے بارآور ثابت نہیں ہو رہا کہ احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما گھر میں بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔
عمران اسماعیل نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ وہ مضبوط اپوزیشن بنائیں اور محاذ آرائی ترک کرکے اداروں سے مذاکرات کریں۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے روبرو میں کہا کہ انہیں ذلفی بخاری کے فیصلے کا کچھ علم نہیں۔ ہوسکتا ہے وہ ذاتی تعلقات کی بنیاد پر ان سے ملنے کا ارادہ رکھتے ہوں۔ وہ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اور داماد جیرڈ کشنر سے رابطے میں ہیں۔ جب پوچھا گیا کہ پارٹی ذلفی بخاری کے فیصلے کی حمایت کرے گی تو وقاص اکرم نے کچھ کہنے سے گریز کیا۔