پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی گروپ نے سوا کھرب روپے سے زائد کی پیشکش کردی، النہانگ گروپ نے قومی ایئرلائن پر واجب الادا 250 ارب روپے بھی ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔
النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کردی۔
سرمایہ کار اثاثوں کو صحیح طریقے سے پہچان نہیں سکے، پی آئی اے کے قرضے ختم کردئے گئے ہیں، ترجمان
النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی ہے۔
پاکستانی کاروباری گروپ نے قومی ایئرلائن کے لیے بہترین بزنس پلان ، فلیٹ میں جدید طیاروں کی شمولیت کی بھی یقین دہانی کرادی، پیشکش میں قومی ائرلائن کو دیگرائرلائننز کے لئےانجینئرنگ اورمینٹینس حب بنانے کا آپشن بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ پی آئی اے سمیت خسارے کا شکار حکومتی اداروں کی نجکاری عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) کا دیرینہ مطالبہ ہے اور پی آئی اے کی بروقت نجکاری نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو رواں قرض پروگرام کی اگلی قسط کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پی آئی اے کو خریدنے پر ڈٹ گے
حکومت کو کو گزشتہ ماہ 31 اکتوبر کو پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، پی آئی اے کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی بولی کی خواہاں وزارت نجکاری کو کاروباری گروپ (بلیو ورلڈ سٹی ) کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی جس کے بعد نجکاری کا عمل روک دیا گیا تھا۔
وزیر نجکاری عبد العلیم خان نے اعلان کیا تھا کہ پی آئی اے کو اونے پونے داموں نہیں بیچیں گے،ان کا کہنا تھا کہ ان کام پی آئی اےکو ٹھیک کرنا نہیں بلکہ اسے فروخت کرنا ہے۔
بعدازاں بلیو ورلڈ سٹی نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے حکومت کو 30 سے 85 ارب روپے دینے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی تھی۔