**صوبائی وزیرصحت سندھ عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ بڑےپیمانے پرہوتاہے اسمیں شفافیت رکھنا مشکل ہے۔ **
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ میں پہلے ایم ڈی کیٹ کی مخالف تھی۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن نے ایم ڈی کیٹ کا فیصلہ کیا۔ میری رائے میں جو بچے جس یونیورسٹی میں جانا چاہتے ہیں انہیں خود ٹیسٹ لینا چاہیے۔
3 سالہ بچی نے فضائی آلودگی پر قابو نہ پانے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا
صوبائی وزر صحت نے کہا کہ پولیو ہمارے سیوریج میں اب بھی موجود ہے۔ کوویڈ کےدوران سب بچوں کو ویکسینیشن نہیں دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہرپانچ سال کےعمرکےبچوں کوحفاظتی ٹیکےلگائےجائیں گے۔