امریکا کے 47ویں صدارتی انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرنے سے روکنے پر خاتون نے اپنے منگیتر سے علیحدگی اختیار کرنے پر غور کرنا شروع کر دیا۔
واضح رہے کہ امریکا میں 47 ویں صدارتی انتخابات کے سرکاری نتائج آنے کے بعد ری پبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 294 نشستوں کے ساتھ اپنی فتح کا اعلان کیا ہے۔
اب ادھر اس معاملے نے انٹرنیٹ پر ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایک امریکی خاتون کی جانب سے سوشل میڈیا پر انوکھا سوال پوچھ کر بحث کو سلسلہ شروع کیا۔
امریکی انتخابات: ریپبلکنز کو چار برسوں میں پہلی بار سینیٹ میں اکثریت حاصل
مذکورہ خاتون نے مزید وضاحت دیتے ہوئے لکھا ہے کہ میں فلوریڈا کی رہائشی ہوں، میرے منگیتر نے مجھے صدارتی انتخابات میں حقِ رائے دہی کا استعمال نہ کرنے سے منع کیا جس کے بعد میں تشویش کا شکار ہوں۔ خاتون نے وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میرے ہونے والے شوہر کو دونوں امیدواروں میں سے کوئی بھی پسند نہیں تھا۔
ٹرمپ کے وارے نیارے، سوشل میڈیا کمپنی کی مالیت کو آسمان کو چھوگئی
خاتون نے یہ مسئلہ ریڈٹ پلیٹ فارم پر اٹھایا اور سوال کیا کہ کیا مجھے ووٹ کاسٹ کرنے سے منع کرنے والے اپنے منگیتر سے منگنی توڑ لینی چاہئے؟
ان کا کہنا ہے کہ ہم دونوں ہم عمر ہیں، ہم سیاست سے متعلق نظریات پر ہم خیال ہیں لیکن پھر بھی اس (منگیتر) کا یہ اقدام مجھے مستقبل کے حوالے سے خوفزدہ کر رہا ہے کہ مستقبل میں ہمارے حقوق محدود ہو سکتے ہیں۔
کئی سوشل میڈیا صارفین خاتون کی حمایت میں آواز بلند کی تو بعض صارفین کا یہ ماننا ہے کہ ووٹ دینا یا نہ دینا ایک ذاتی فیصلہ ہے اس سے رشتہ توڑ دینا مناسب فیصلہ نہیں ہے۔