دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت آنے سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، پاکستان اور امریکا کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور امریکا پرانے دوست اور پارٹنر ہیں، صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ مضبوط دو طرفہ تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بارے میں قیاس آرائیاں غلط ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کہ وزیراعظم شہباز شریف 11 نومبر سے سعودی عرب کا 3 روزہ دورہ کریں گے، وزیراعظم ریاض میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے، او آئی سی اجلاس اسلامی ممالک کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے منعقد کیا جا رہا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ او آئی سی کانفرنس میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، سمٹ کی سائیڈ لائنز پر وزیر اعظم او آئی سی رہنماوں سےملاقاتیں کریں گے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی وزیراعظم کے ساتھ ہوں گے۔
امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑی ریاست سے جیت کا دعویٰ
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف 12 اور 13 نومبر کو آزربائیجان کا بھی دورہ کریں گے، وزیر اعظم باکو میں کلائمیٹ چینچ کوپ 29 میں شرکت کریں گے، کوپ 29 ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب لاکھوں پاکستانیوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیرخارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا، ایرانی وزیرخارجہ نے پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کیں، وزیراعظم شہبازشریف نے ایران پر حملے کی شدید مذمت کی، پاکستان غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے، پاکستان مسئلہ فلسطین کے 2 ریاستی حل کا حامی ہے، غزہ میں نسل کشی فوری بند کرنے کے لیے اقوام عالم اپنا کردار ادا کرے، نسل کشی کی جنگی جرائم کے تحت تحقیقات ہونی چاہیئے، فلسطین اور لبنان کے متاثرین کے لیے انسانی امداد بھجوائی ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی بھوک ہڑتال پر شدید تشویش ہے، یاسین ملک کو فوری طور پر صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں، بھارتی حکومت سے یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔