پی آئی اے نے غیر مجاز پریس کانفرنس پر ایس اے ای پی سے وضاحت طلب کرلی ۔
کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے غیر مجاز پریس کانفرنس پر سوسائٹی آف ایئر کرافٹ انجینئرز (ایس اے ای پی) کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔**
پی آئی اے انتظامیہ نے ایس اے ای پی کے صدر عبداللہ خان جدون کو ایئر لائن انتظامیہ کی پیشگی منظوری کے بغیر پریس کانفرنس کرنے پر نوٹس جاری کیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
پی آئی اے کے چیف ایچ آر آفیسر کی ہدایت پر جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی میڈیا پیشی کو متعلقہ اتھارٹی کی جانب سے پہلے سے مجاز ہونا ضروری ہے۔
نوٹس کے مطابق عبداللہ خان جدون کو جواب جمع کرانے کے لئے تین دن کا وقت دیا گیا ہے اور اس پر عمل نہ کرنے پر مزید کارروائی ہوسکتی ہے۔
قبل ازیں پی آئی اے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایس اے ای پی کی جانب سے سستے داموں 10 طیاروں کے انجن فروخت کرنے کے دعوے کو مسترد کردیا تھا۔
ترجمان پی آئی اے نے ایس اے ای پی کی نومنتخب باڈی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’افسوسناک‘ قرار دیا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ دس طیاروں کے انجن کم قیمت پر فروخت کرنے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ انجن مکمل طور پر ”غیر موثر“ ہیں اور ان کی فروخت تمام معیاری قواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے ٹینڈر کے ذریعے کی جارہی ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ہوا بازی کی صنعت میں ناقابل استعمال انجنوں کی فروخت معمول کی بات ہے جس میں پبلک پروکیورمنٹ قوانین کی مکمل تعمیل کی جاتی ہے۔ اس فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی طیاروں کے اسپیئر پارٹس خریدنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے پنشن اور پروویڈنٹ فنڈز پہلے ہی پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کو منتقل کیے جاچکے ہیں اور تمام واجبات اور پنشن موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو فوری طور پر ادا کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد 2017 سے پی آئی اے میں بھرتیوں پر پابندی عائد ہے، سوائے ایس سی سی پی کے معیار پر پورا اترنے کے لیے ضروری کنٹریکٹ عہدوں کے۔